ایس آئی ایف سی کے اجلاس میں بلوچستان کا موقف پیش کر چکے ہیں، نگران وزیراعلیٰ بلوچستان
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)نگراں وفاقی وزیر خزانہ شمشاد اختر کی زیر صدارت صوبائی امور سے متعلق وفاقی اخراجات کو معقول بنانے کے لئے عمل درآمد جائزہ اجلاس منعقد ہوااجلاس میں نگراں وزیر اعلی بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان پرنسپل سیکرٹری ٹو سی ایم راشد رزاق، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات و منصوبہ بندی عبدالصبور کاکڑ، سیکرٹری منصوبہ بندی لعل جان جعفرو اعلیٰ حکام کی ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کے اجلاس میں بلوچستان کا موقف پیش کر چکے ہیں وفاق کی مشکلات کا بخوبی اندازہ ہے تاہم مالی طور پر بلوچستان غیر معمولی معاونت سے قاصر ہے۔انہوں نے کہا کہ مالی امور سے متعلق قومی سطح پر کئے گئے فیصلوں کے تناظر میں جس حد تک ممکن ہوسکا تعاون کریں گے،صوبائی امور سے متعلق مالی معاملات پر اتفاق رائے سے فیصلے ناگزیر ہیں۔ چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان نے کہا کہ 2021 میں 518 اسکول اور اساتذہ بلوچستان حکومت اپنے ذمہ لے چکی ہے،غربت میں کمی کے لئے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے نتائج کو مدنظر رکھ کر صوبوں کی فنانشل شئیرنگ کا فارمولا طے ہونا چاہئے۔