بلوچستان میں الیکٹ ایبلز کے نام پر ٹرانسفر پوسٹنگ کا سلسلہ بند ہونا چاہیے، ڈاکٹر عبدالما لک بلوچ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ عام انتخابات میں اگر ٹھپہ ماری کی گئی اور عوامی رائے کا احترام نہ کیا گیا تو بلوچستان کے لوگ وفاق سے مزید ناامید ہونگے،بلوچستان میں الیکٹ ایبلز کے نام پر ٹرانسفر پوسٹنگ کا سلسلہ بند ہونا چاہیے، بڑی سیاسی جماعتوں سے کہا ہے کہ بلوچستان کی سیاست کو اس نہج پر نہ لیکر جائیں کہ یہاں کی عوام کا پارلیمنٹ سے اعتماد ختم ہوجائے۔یہ بات انہوں نے شہید ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کے فرزند چنگیر حئی بلوچ،وڈیرہ نذیر احمد کھیتران، چیئرمین وفا مراد سومرو، شیر احمد قمبرانی، مہر بہار خان کھیتران، عبدالستار رہبر سمیت دیگر کی اپنے ساتھیوں سمیت نیشنل پارٹی میں شمولیت کے موقع پر کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر نیشنل پارٹی مرکزی سیکرٹری جنرل جان بلیدی، میر کبیر احمد محمد شہی، یاسمین لہڑی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ نیشنل پارٹی نے کبھی سرکاری افسران کی تعیناتی کو اہمیت نہیں دی ہے لیکن بڑی سیاسی جماعتیں بلوچستان میں الیکٹ ایبلز کے نام پر جو ٹرانسفر پوسٹنگ کر رہی ہیں یہ حکمت عملی غلط ہے بلوچستان میں اصولوں پر جان دینے والے باکردار لوگ رہے ہیں آج لوگوں کو الیکٹ ایبلز بنا کر کبھی ادھر تو کبھی ادھر بھیجا جارہا ہے الیکٹ ایبلز صرف عوام ہیں جو اپنے نمائندوں کو منتخب کر تے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اگر ٹھپہ ماری کی گئی اور عوامی رائے کا احترام نہ کیا گیا تو بلوچ نوجوان اور یہاں کے عوام وفاق سے ناامید ہونگے عوام جسے ووٹ دیں اسے منتخب ہونا چاہیے طاقت کا سر چشمہ عوام ہیں نہ ٹھپہ ماری نہ ہی وہ لوگ جو ادھر ادھر جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تمام اداروں اور الیکشن کمیشن سے اپیل ہے کہ بلوچستان کے عوام کی رائے کا احترما کیا جائے نیشنل پارٹی کبھی انتظامیہ کے زور پر انتخابات نہیں لڑی نہ ہی جیتی ہے ہم عوام کے زور پر لڑتے ہیں اگر عوام کی رائے کا احترام نہ ہوا تو ناراضگیاں بڑھیں گی اور پہلے ہی جو وفاق سے دور ہیں اس سے دوریاں مزید بڑھیں گی۔ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ 5سال کے گند کو حقیقی عوامی نمائندے ہی ختم کر سکتے ہیں انتخابات اچھا موقع ہیں اسے ضائع نہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں رہتے ہوئے بھی ہمارا اصولی موقف رہا ہے کہ بڑی سیاسی جماعتیں بلوچستان کی سیاست کو اس نہج پر نہ لیکر جائیں کہ عوام کا پارلیمانی نظام سے اعتماد ختم ہو جائے بلوچستان کو 16سیٹوں کے بجائے 50فیصد پاکستان کے طور پر دیکھنے کی ضرورت ہے آدھے پاکستان کو اس طرح نہ ڈیل کریں کہ کبھی پارٹیاں بنا کر کہیں کہ ادھر جاؤ تو کبھی کسی او ر سیاسی جماعت میں انتخابات جیتنے کے لئے ادھر جاؤ ایسا کرنے سے بلوچستان میں استحکام نہیں آئے اور سیاسی کلچر کمزور ہوگا۔انہوں نے کہا کہ الیکٹ ایبلز کے نام پر ٹرانسفر پوسٹنگ بند ہونی چاہیے نیشنل پارٹی جلد ہی ٹکٹ ہولڈرز کا اعلان کریگی سوشل میڈیا پر چلنے والی خبریں غلط ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم سب ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کے پیروکار اور کارکن ہیں آج چنگیر حئی بلوچ کی اپنے ساتھیوں سمیت نیشنل پارٹی میں خوش آئند ہے ہمارے درمیان جو دوری تھی آج وہ پر ہوگئی ہے۔ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پانچ سال میں نیشنل پارٹی نے پر امن بلوچستان کے لئے جدوجہد شروع کی، مذاکرات ہوئے،مسخ شدھ لاشوں میں کمی آئی ہم نے ایسا ماحول پیدا کیا جس میں 2دہائیوں کی شورش کے خاتمے کے لئے مذاکرات ہوئے عوام نے موقع دیا تو مذاکرات کا ادھورا ایجنڈا آگے لیکر چلیں گے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں لگی آج کو بجھانے اور مسائل کو حل کرنے کا واحد راستہ مذاکرات ہیں یہاں بندوق کے زور پر مسائل حل نہیں کروائے جاسکتے۔اس موقع پر چنگیر حئی بلوچ نے وڈیرہ نذیر احمد کھیتران، چیئرمین وفا مراد سومرو، شیر احمد قمبرانی، مہر بہار خان کھیتران، عبدالستار رہبر سمیت دیگر کے ہمراہ نیشنل پارٹی میں شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل پارٹی بلوچستان اور محکوم اقوام کی ترجمانی کر رہی ہے یہ جماعت صوبے کے تمام سیاسی کارکنوں کے لئے بہترین پلیٹ فارم ہے نیشنل پارٹی کے پلیٹ فارم سے بلوچستان کے سیاسی، قومی،معاشی حقوق کا بہتر انداز میں تحفظ کر سکتے ہیں جس کی وجہ سے نیشنل پارٹی میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کرتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے