تیز ترقی کیلئے حکومت کو چھوٹے کاشتکاروں کے مسائل فوری طور پر حل کرنے ہونگے، سینیٹر محمد عبدالقادر

تیز تر ترقی کیلئے حکومت کو چھوٹے کاشتکاروں کے مسائل فوری طور پر حل کرنے ہونگے، سینیٹر محمد عبدالقادر
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پیٹرولیم و رسورسز اور سیاسی و اقتصادی امور کے ماہر سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ جون 2024 تک زرعی شعبہ مستحکم ہونے سے جی ڈی پی 3 فیصد تک ہونے کا امکان ہے گزشتہ برس سے 27 فیصد زیادہ 2250 ارب روپے کے زرعی قرضے جاری ہو جائیں گے زرعی قرضوں میں اضافے کے لئے اسٹیٹ بینک کمرشل بینکوں کے ساتھ رابطے قائم کرے گا خوشحال کسان پاکستان کی مجموعی معیشت کے استحکام کا ضامن ہے ملک کی تیز تر ترقی وخوشحالی کے لئے حکومت کو چھوٹے کاشتکاروں کے مسائل فوری طور پر حل کرنے ہونگے۔یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ مالی سال 2023 – 24 کے لئے زرعی قرضوں کی تقسیم کا ہدف 2250 ارب روپے ہوگا جو گذشتہ برس کی نسبت 26.7 فیصد زیادہ ہے زراعت اور دیہی قرضوں کی رسائی بڑھانے کے لئے مائیکرو فنانس اداروں کے ساتھ اسٹیٹ بینک اشتراک کرے گاکمرشل بینک کسانوں کو کرائے پر مشینری اورزرعی آ لات دینے والے اداروں کو قرضے دینے کی فزیبلٹی کا فوری طور پر جائزہ لینا ہوگا بینکوں کو زرعی شعبے میں اپنی رسائی اور رسوخ بڑھانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ زراعت کا شعبہ جو ملک کی اقتصادی و سماجی ترقی میں مرکزی اہمیت رکھتا ہے کو مستحکم بنانے اور اسکی نمو بڑھانے کی ضرورت ہے کمرشل بینک کاشتکاروں کے لئے کریڈٹ، ڈپازٹس اور ادائیگیوں سمیت تمام مالی معاملات تک آسان،بروقت اور ہموار رسائی کو یقینی بنائیں مختلف مالی مشکلات کے باوجود2022-23 کے دوران زرعی قرضوں کی تقسیم سال بہ سال 25.2 فیصد نمو کے ساتھ 1776 ارب روپے کی متاثر کن سطح تک پہنچ گئی تھی۔چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ بینکوں کا مجموعی ہدف 1819 ارب روپے کے قرضے جاری کرنا تھا تاہم کمرشل بینکوں نے 97.6 فیصد ہدف پورا کیا ہے اس شعبے میں چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کی مظبوطی اور لچک موجود ہے امید واثق ہے کہ2023-24 کے لئے تخمینہ شدہ 3 فیصد تک حقیقی جی ڈی پی نمو کی راہ ہموار ہوگی کاشتکاروں کی پیداواری صلاحیت بہتر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ کاشتکار بینکوں سے زرعی مراعات لینے کے قابل ہو سکیں کاشتکاروں کو ارزاں نر خوں پر یوریا کھاد اور ڈی ایپی کی فراہمی ممکن بنانا ہوگی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے