ملک وملت کاروشن وخوشحال مستقبل شفاف انتخابات سے وابستہ ہے،مولانا عبد الواسع

کوئٹہ (ڈیلی گرین گو ادر) جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے امیر مولانا عبد الواسع نے پی ٹی آئی کی طرف سے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرز اور ریٹرننگ آفیسرز کے تقرر کو چیلنج کرنے اور ان کی تقرری کی معطلی اور ان کے ٹریننگ عمل کے روکنے عمل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فاشسٹ تنظیم کا بچا کچھا ناسور ملک کو جمہوریت کی پٹڑی پر چڑھنے نہیں دے رہاملک وملت کاروشن وخوشحال مستقبل شفاف انتخابات سے وابستہ ہے۔انہوں نے کہا کہ جب قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن نے انتخابات میں سنجیدہ انداز میں داخل ہونے،انتخابی فضاء کی ہمواری کیلئے بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے انتہائی سرد موسمی حالات اورامن وامان کی مخدوش صورتحال کے متعلق معقول اور سنجیدہ سوالات اٹھائے تو اس کو انتخاب سے راہ فرار اختیار سے جوڑنے کی کوشش کی گئی حالانکہ جماعت کے کارکنوں نے چار سال میدان میں عمل کود کر پورے ملک میں پرامن مارچ کے ذریعے ملک کی اسلامی شناخت کو برقرار رکھنے کے لیے اور نئے شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے جان کے نذرانوں سے بھی گریز نہیں کیا۔ اس کے برعکس ریاست دشمن عناصر آج بھی اپنے تباہ کن اور انتقامی ایجنڈے کی تکمیل کے لیے عدالتوں کے ذریعے انتخابات سے راہِ فرار اختیار کرنے اور ملک کو ایک اور خطرناک ماحول کی طرف لے جانے کی بھونڈی سازشیں کررہے ہیں، جس کی جمعیت علماء اسلام شدید مذمت کرتی ہے۔ صوبائی امیر مولانا عبد الواسع نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام نے روز اول سے عمران خان کی کٹھ پْتلی حکومت کے قیام کے چند گھنٹے بعد نئے سرے صاف شفاف انتخابات کا مطالبہ کیا اور بعد میں میاں نواز شریف سمیت دیگر قائدین نے بھی کہا تھا کہ اگر مولانا فضل الرحمن کی تجویز پر عمل کرکے اسمبلیوں میں نہ جاتے تو آج پاکستان معاشی اور سیاسی طور پر تباہی کے دہانے نہ پہنچتا۔انہوں نے کہا کہ قومی نظریہ اور اسلام کے نام پر بننے والے ملک میں اسلامی شعائر کی حفاظت کیلئے جمعیت علماء اسلام کے کارکنوں اور قائدین نے جان کے نذرانے پیش کیئے اور جمہوری انداز میں رہنے کیلئے عوام اور کارکنوں کو شرافت کی سیاست سے روشناس کراتے ہوئے پاکستان میں دلیل اور پرامن سیاست کے فروغ کیلئے جو وصول متعارف کروائے وہ تمام جماعتوں کیلئے مشعل راہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہرقسم حالات میں جمعیت کی سیاسی اور پرامن عوامی جدوجہد کا بہار زندہ رہے گا اور قیام سے لے کر آج تک جماعت نے دشوار اورکھٹن راستوں پر سفرجاری رکھا ہے،لیکن بدقسمتی سے جمعیت علماء اسلام اور عوام کے درمیان دوری پیدا کرنے کیلئے ہردور میں نت نئے حربے استعمال کیے گئے اور مڈیاٹرائل ہوتے رہے قیادت کو راستے سے ہٹانے کیلئے ان پر جان لیوا حملے کئیے گئے اور ان مجرمین کا آج تک پتہ چل نہ سکا لیکن جمعیت علماء اسلام آئین اور جمہوریت کی پاسدار ہونے کے ناطے تمام تر ناانصافیوں اوچھے ہتھکنڈوں کے باوجود ملک کے کروڑوں محکوم اور مظلوم عوام کو امن آئین اور جمہوریت کادرس دے رہی ہے انہوں نے کہا کہ جے یوآئی ریاست مخالف عناصر کی طرف سے انتخابات سے فرار اختیار کرنے کی تمام تر چیرہ دستیوں کی راہ میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر صاف شفاف انتخابات کا انعقاد چاہتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے