ہر قسم کی مداخلت اور دھاندلی سے پاک شفاف انتخابات کا انعقاد یقینی بنایا جائے،خوشحال خان کاکڑ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے چیئرمین خوشحال خان کاکڑ نے صوبائی ایگزیکٹیوز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کو درپیش موجودہ سنگین بحران سے نکلنے کیلئے آزادانہ، صاف و شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات اشد ضروری ہے، دھاندلی یا مینڈیٹ چرانے کے نتیجے میں موجودہ سیاسی، معاشی، ثقافتی، آئینی اور معاشرتی بحران میں مزید اضافہ ہوگا جس کے خطرناک نتائج برآمد ہونگے اورجس کے نتیجے میں نئی سیاسی جمہوری تحریک ابھر کر سامنے آئے گی اور ملکی بحران حل ہونے کی بجائے مزیدگھمبیر ہو جائیگی عقل سلیم کاتقاضا یہ ہے کہ ہر قسم کی مداخلت اور دھاندلی سے پاک شفاف انتخابات کا انعقاد یقینی بنایا جائے۔ اگر انتخابات انجینئرڈ نہ ہوئے تو پشتونخوانیپ کے امیدوار عوامی اعتماد، حمایت اور کارکنوں کی محنت کے بل بوتے پر آئندہ انتخابات میں نمایاں مقام حاصل کرینگے اور عوامی نمائندگی کا حق ادا کرکے عوام کی بیلوث اور بھرپور خدمت کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ اس ملک میں دھاندلی اور جانبداری کے ذریعے کئی بار ماضی میں ہونے والے انتخابات کو آزادانہ، منصفانہ اور صاف و شفاف نہیں ہونے دیا گیا اورعوام کے حقیقی نمائندوں کی بجائے ذاتی اور گروہی مفادات حاصل کرنے اور پہلے سے قومی خزانہ لوٹنے والے عناصر کو عوام پر مسلط کیا گیا جنہوں نے اسمبلی میں پہنچ کرعوامی مفادات کے تحفظ کی بجائے اپنے ذاتی و گروہی اور مخصوص اداروں کے مفادات کو مقدم سمجھا اور اسی آڑ میں عوامی خدمت کی بجائے اپنی جیبیں بھر دیں۔ انہوں نے کہا کہ ستم ظریفی یہ ہے کہ ہر الیکشن کے وقت سیاسی بہروپیے سرگرم عمل ہو جاتے ہیں اور مختلف ناموں اور بلند وبانگ دعووں کے ذریعے عوام کو ورغلا کر ووٹ تو حاصل کر لیتے ہیں لیکن اسمبلیوں میں پہنچ کر عوام کو ریلیف دینے اور عوام کے حق میں قانون سازی کرنے کی بجائے ان پر مہنگائی، بیروزگاری اور غربت مسلط کر دیتے ہیں جسکی واضح مثال پی ڈی ایم میں شامل پارٹیاں ہیں جنہوں نے حکومت حاصل کرکے عوام کو دو وقت کی روٹی کا محتاج بنادیا ہے اور یہی پارٹیاں مختلف حربے استعمال کرکے ایک دفعہ پھر عوام کو دھوکہ دینے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ آزمائے ہوئے پارٹیوں اور اشخاص کے فریب اور دعوں میں آنے کی بجائے انکا احتساب کریں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں نے پارٹی اداروں کے اجلاسوں کو بروقت یقینی بنا کر ان کے فیصلوں پر عمل در آمد کرنے میں تنظیمی نظم وضبط اور صبر و تحمل سے کام لینا ہوگا اور ہر قسم کے گھمبیر حالات میں پارٹی پالیسی اور ان کے اصولوں کو مد نظر رکھ کر اپنے تنظیمی فرائض سرانجام دینے ہونگے اور پارٹی کے ہر ادارے کے ممبران اور کارکنوں نے جدوجہد کے دوران ہر سطح پر پارٹی ڈسپلن کے تحت آگے بڑھنا ہوگا اور ہر سطح پر منفی رویے اور منفی طرز عمل سے اپنے آپ کو دور رکھ کر وسیع النظری کے ساتھ مثبت رویے اور مثبت طرز عمل کو اپنا کر زندگی کے ہر شعبے کے افراد سے اچھے تعلقات قائم کر کے پارٹی کا پیغام پہنچائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے