صوبے بھر سے تقریباً دس ہزار نوجوانوں نے خود کو مذکورہ آئی ٹی پروگرام کیلئے رجسٹرڈ کروایا، ملک عبدالولی خان کاکڑ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ آئی ٹی انیشیٹیو پروگرام کے تحت، امیدواروں کے داخلہ ٹیسٹ اور پروگرام پر عملدرآمد کے مختلف پہلوؤں پر غور کرنے کے حوالے سے گورنر ہاوس کوئٹہ میں ایک جائزہ اجلاس ہوا جسکی صدارت گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کی، ملاقات میں پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر بلوچستان ہاشم خان غلزئی، بیوٹمز یونیورسٹی اور الٹرا سافت سسٹم کے نمائندے شریک تھے،اس موقع پر گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے اس بات پر دلی مسرت کا اظہار کیا کہ بلوچستان میں پہلی بار بیروزگار نوجوانوں کو تربیت اور روزگاری کے مواقع کی فراہمی کیلئے جدید خطوط پر ایک جامع انفارمیشن انیشیٹیو پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے،انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے بیروزگار مگر پڑھے لکھے نوجوانوں کے مسقبل کو سنوارنے کی غرض سے اس تصور کو عملی جامہ پہنانے میں تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیز، الٹرا سافت سسٹم اور گورنر ہاوس اینڈ سیکرٹریٹ کے آفیسرز کی شعوری کاوشیں قابل ستائش ہیں. انہوں نے کہا کہ صوبے بھر سے تقریباً دس ہزار نوجوانوں نے خود کو مذکورہ آئی ٹی پروگرام کیلئے رجسٹرڈ کروایا جن میں ساڑھے تین ہزار صرف صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے ہیں. اسکے علاوہ آئی ٹی انیشیٹیو کے آغاز کا عوامی سطح پر بھی پرجوش خیرمقدم کیا جا رہا ہے. انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ آئی انیشیٹیو پروگرام کی تکمیل سے صوبے میں بیروزگاری کو کم کرنے، نوجوانوں کو آن لائن بزنس کے مواقع سے مستفید کرنے اور معیشت میں عمومی بہتری لانے کی کوششوں میں فائدہ ہوگا. گورنر بلوچستان نے ہدایت کی کہ ایک ہفتہ کے اندر اندر داخلہ ٹیسٹ کے نتائج کو حتمی شکل دے دی جائے.