بلوچستان میں گزشتہ 6ماہ سے چینی کی مصنوعی بحران پیدا ہوگیا ہے، بلوچستان شوگرڈیلرز

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان شوگر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر رفیع اللہ کاکڑ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں گزشتہ 6ماہ سے چینی کی مصنوعی بحران پیدا ہوگیا ہے نام ونہاد شوگر ایسوسی ایشن اور مرکزی انجمن تاجران کی ملی بھگت سے چینی بحران پیدا کیا گیا ہے ہم احتجاجا نام و نہاد شوگر ایسوسی ایشن اور مرکزی انجمن تاجران رحیم کاکڑ گروپ سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہیں آج کے بعد ہمارا الحاق انجمن تاجران بلوچستان رجسٹرڈ رحیم آغا کی قیادت میں بلوچستان شوگر ڈیلرز ایسوسی ایشن کا قیام عمل میں لاتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ سابقہ تمام این او سیز اور پرمٹ کو منسوخ کیا جائے تو کل سے کوئٹہ میں 190روپے کے بجائے 130روپے فی کلو عوام کو چینی میسر ہوگی ان خیالات کا اظہار انہوں نے صدر انجمن تاجران رحیم آغا کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر نو منتخب جنرل سیکرٹری بلوچستان شوگر ڈیلر ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری سمیع اللہ ولی افغان حاجی اسلم حاجی عبید اللہ کاکڑ سید نصر اللہ آغا اور خان کاکڑ بھی موجود تھے رفیع اللہ کاکڑ کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ 6ماہ میں بلوچستان میں چینی کا مصنوعی بحران پیدا کیا گیا جیسا کہ آپ کے علم ہے کہ نام ونہاد شوگر ایسوسی اور مرکزی انجمن تاجران کی ملی بھگت سے چینی کا بحران پیدا کیا گیا جس کی مثال یہ کہ جب سے این او سی کا سلسلہ شروع ہوا ہے چینی کا بحران مزید گھمبیر ہوگیا ہے رات بارہ بجے این او سی من پسندافراد کو جاری ہوتی ہے جس کی وجہ سے کوئٹہ شہر میں چینی کی قیمت میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا اور چینی فی کلو قیمت 200روپے کے قریب پہنچ چکی ہے اسی بنا پر شوگر ایسوسی یشن اور نام نہاد مرکزی انجمن تاجران رحیم کاکڑ گروپ سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہیں اور ان تاجران بلوچستان رجسٹرڈ رحیم آغا کی قیادت میں بلوچستان شوگر ڈیلر ایسوسی ایشن کا قیام عمل میں لاتے ہیں کہ موجود ہ چینی کا بحران ختم ہوجائے اور بلوچستان کے عوام کو چینی سستے داموں میسر ہوسکے اور ہم چیف سیکرٹری سے درخواست کرتے ہیں کہ کوئٹہ کیلئے چینی اوپن کی جائے اورکوئٹہ سے باہر لے جانے پرسخت سخت پابندی عائدکی جائے اور ضلع کو ان کو ٹہ دیا جائے اورڈپٹی کمشنر سے گزارش ہے ہماری یونین الگ ہوچکی ہے آج سے ہم کو برابر کے حساب سے کوئٹہ دیا جائے ڈپٹی کمشنر کو ہم یقین دلاتے ہیں کہ آپ چینی ڈیلر کو پر منٹ وقت پر جاری کریں تاکہ کوئٹہ میں چینی کا بحران ختم ہوسکے اورریٹ بھی نہیں بڑھے گے ہمارے سابقہ یونین اور نام نہاد مرکزی انجمن تاجران کے سربراہ نے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سے 68 پرمٹ وصول کیے جو کہ25 پرمٹ ڈیلر ز کوملے ہیں اور باقی معلوم نہیں کہاں چلے گے ہم اپنے سابقہ یونین اورانجمن تاجران کے چاپلوسانہ اور شرم ناک حرکات پر گہرے دکھ اورافسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ آج ہم اس پر یس کا نفرنس کے زریعے اعلان کرتے ہیں کہ آج سے ہمارے سابقہ یونین کے صدر عبد الرحمن شاہ اور مرکزی انجمن تاجران کے صدر عبدالرحیم کا کڑسے علیحدگی کا اعلان کرتے ہیں اور آج سے ہم اپنا نیا شوگر ایسوسی ایشن کا اعلان کرتے ہیں جسکا نام بلوچستان شوگر ڈیلر ایسوی ایشن ہوگا بلوچستان شوگر ڈیلر ایسوی ایشن کے صدرحاجی رفیع اللہ کا کڑ، جنرل سیکرٹری سید سمیع ا للہ چیئر مین حاجی عبدالرشید، نائب صدرحاجی عبید اللہ، پریس سیکرٹری سید رحمت آغا اور فائنانس سیکرٹری حاجی حضرت علی ہو نگے۔انجمن تاجران بلوچستان رجسٹرڈ کے صدر رحیم آغا، جزل سیکرٹری ولی افغان سر پرست اعلی حاجی اسلم ترین، نائب صدر حیدر آغا آج سے بلوچستان شوگر ڈیلر ایسوسی ایشن کی سر پرستی کریں گے۔پریس کانفرنس سے خطاب کرے ہوئے رحیم آغا نے رفیع اللہ کاکڑ اور اس کے ساتھیوں کو مبارکباد دی اور مطالبہ کیا کہ چیف سیکرٹری نگران صوبائی حکومت اور ڈپٹی کمشنر کوئٹہ 68پرمنٹ کو منسوخ کریں تاکہ نئے پرمنٹ متعلقہ لوگوں کو فراہم کریں تو کل سے کوئٹہ میں چینی 190کے بجائے 130فروخت کریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے