حکومت نے ملک میں گیس مزید 131 فیصد مہنگی کرنے کا اشارہ دے دیا ہے، سینیٹر محمد عبدالقادر
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پیٹرولیم و رسورسز اور سیاسی و اقتصادی امور کے ماہر سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ اوگرا نے ملک میں گیس مزید مہنگی کرنے کا واضح اشارہ دے دیا ہے ان کا کہنا ہے کہ ملک میں گیس کے ذخائر کم پڑ گئے ہیں مہنگی گیس درآمد کرنی پڑتی ہے درآمد شدہ آر ایل این جی کئی گنا مہنگی ہے سوئی ناردرن نے گیس نرخوں میں دوبارہ 131 فیصد اضافہ مانگ لیا ہے۔یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں سینیٹر محمدعبدالقادرنے کہا کہ ملک بھر میں گیس کی مسلسل اور بلا تعطل فراہمی ایک چیلنج کی صورت اختیار کر گیا ہے گزشتہ دو دہائیوں سے گیس کی کمی شدت اختیار کرتے کرتے ان بحرانی صورتحال اختیار کر گئی ہے گیس گھریلو صارفین کیلئے دستیاب ہے نہ صنعتی شعبے کے لئے گیس کی عدم دستیابی یا کمیابی کی وجہ سے ملک بھر میں گھریلو صارفین بھی پریشان ہیں اور کمرشل صارفین بھی اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے سنجیدگی کے ساتھ مختصر مدتی اور طویل مدتی منصوبہ بندی کرنا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین اقتصادی راہداری منصوبوں کے لئے ملک بھر میں گیس اور بجلی کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانے کی ضرورت ہے تاکہ نہ صرف چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے بھر پور پیداواری اہداف حاصل کرنے کے قابل ہو سکیں بلکہ دیگر ہزاروں پاکستانی صنعتکار بھی اپنی صنعتی پیداوار کے اہداف حاصل کرنے لگیں پیداواری اہداف کے حصول سے ہی ملک کی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا اور ملک وسیع پیمانے پر زرمبادلہ حاصل کر سکے گا۔چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ حکومت کو ہنگامی بنیادوں پر اس مسئلے کو حل کرنا ہوگا عوام کو استعمال کے لئے گیس دستیاب بھی نہیں اور انہیں بھاری بل بھی ادا کرنے پڑتے ہیں اعصاب شکن مہنگائی کے بوجھ نے پہلے ہی عوام کا جینا دو بھرکردیا ہے گئے دنوں کی بات ہے جب عوام پر گیس نرخوں میں 192 فیصد اضافہ کرکے ظلم ڈھایا گیا تھا اس کے بعد اب 131 فیصد اضافے کا پروانہ جاری کرنا گویا مرے کو مارے شاہ مدار کے مترادف ہوگا اب تو عوام میں بل ادا کرنے کی سکت ہی نہیں رہی۔