ناروا ٹیکسز اور تجاوزات کے نام پردکانداروں اور تاجروں کے معاشی قتل کی مذمت کرتے ہیں،مولانا عبد الرحمن رفیق
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے امیر مولانا عبد الرحمن رفیق، سینئر نائب امیر مولانا خورشید احمد،جنرل سیکریٹری حاجی بشیر احمد کاکڑ، شیخ مولانا احمد جان،، شیخ مولانا عبد الاحد محمد حسنی، مولانا محمد اشرف جان،حافظ عبد الحق حقانی، مولانا حکیم حبیب اللہ،مولانا محمد ایوب مفتی عبد السلام ریئسانی، حافظ مسعود احمد، سرفراز شاہوانی ایڈووکیٹ، سالار حافظ سید سعداللہ آغا، حافظ سراج الدین، حاجی ولی محمدبڑیچ، حاجی محمد شاہ لالا، مولانا حافظ سردار محمد نورزئی،میر فاروق لانگو، مولانا جمال الدین حقانی، حاجی صالح محمد، مولانا محمد عارف شمشیر اور حافظ دوست محمد نے کہا ہے کہ ناروا ٹیکسز اور تجاوزات کے نام پردکانداروں اور تاجروں کے معاشی قتل کی مذمت کرتے ہیں۔مہنگائی زدہ عوام کے ساتھ ظلم اور ناانصافی کی اجازت نہیں دے سکتے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں سے کوئٹہ میں کاروبار ٹھپ ہوکر رہ گیا کوڈ19 کے بعد مہنگائی کے طوفان اور اب افغان مہاجرین کے انخلاء نے کوئٹہ کے دکانداروں اور تاجروں کے معاشی نظام کو تباہ وبرباد کرکے رکھ دیا ہے۔ اب تجاوزات کے نام پر ٹریفک پولیس کی خاتون افسر کی جانب سے توڑ پھوڑ پکڑ دھکڑ کے عوض رشوت کا بازار گرم کیا گیا ہے۔دوسری جانب کرایہ کی سکت نہ رکھنے والے دکانداروں سے ظالمانہ ٹیکسز کا مطالبہ کوئٹہ کے عوام کے ساتھ بدترین ظلم ہے۔ جس پر کوئی بھی عوامی جماعت کا خاموش رہنا ممکن نہیں ہے۔ جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے رہنماؤں نے کہا کہ کوئٹہ کے عوام بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہیں۔ ہر طرف سے ان پر ظلم وناانصافی کیحصار قائم کیا گیا ہے۔ نظام زندگی درہم برہم ہے، کوئٹہ شہر میں تمام شعبوں میں کمی ہے جس کے باعث شہر میں پانی کی قلت ہے، ہسپتالوں میں ادویات نہیں ہیں، بجلی کی لوڈ شیڈنگ نے عوام کا سکھ چھین لیا ہے، انہوں نے کہا کہ کوئٹہ شہر لاوراث بن چکا ہے، کوئی پرسان حال نہیں ہے۔