میٹروپولیٹن انتظامیہ کی نااہلی کے باعث کوئٹہ شہر کے صفائی کا نظام درہم برہم ہوچکا، پشتونخوامیپ
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) پشتونخواملی عوامی پارٹی ضلع کوئٹہ کے سیکرٹری سید شراف آغا، ضلعی سینئر معاونین سعید خان کاکڑ، جمشید خان دوتانی، ولی بریالی، نصیر احمد کاکڑ، مالیات سیکرٹری تواب خان اچکزئی، اطلاعات سیکرٹری فیصل کاکڑ، آفس سیکرٹری نصیب اللہ نیازی نے اپنے مشترکہ بیان میں کہاہے کہ30لاکھ سے زائد آبادی کا کوئٹہ شہر میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ایڈمنسٹریٹر کی عدم توجہی، نااہلی کے باعث کچروں کے ڈھیر، کھنڈرات، سیوریج کے بہتے پانی کے سیلابوں کا منظر پیش کررہا ہے۔ ماضی میں اس میٹروپولیٹن کیلئے اربوں کی چھوٹی بڑی گاڑیاں خصوصی طور پر خریدی گئی جو آج مختلف ورکشاپ میں کھڑی کرکے انہیں ناکارہ بنایا جارہا ہے،ایسے آفیسرا ن وملازمین موجود ہیں جو گھروں میں بیٹھ کر اپنی بھاری رقم تنخواہیں اور مراعات وصول کررہے ہیں اور یہ سب کچھ ایڈمنسٹریٹر کے زیر سایہ جاری ہے جس کے باعث نہ صرف میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ کا ادارہ تباہی کی جانب گامزن ہے بلکہ لاکھوں شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک جانب تنخواہوں کے نہ ہونے، فنڈز نہ ہونے کا بہانہ کیا جارہا ہے اور دوسری جانب میٹروپولیٹن کارپوریشن کے آفسیران صفائی کے عملے کے نام پر لاکھوں کروڑوں روپے خرد برد کرکے اسے اپنی پاکٹ منی میں تبدیل کررہے ہیں۔ کوئٹہ کو چار ٹاؤنز میں تقسیم کیا گیا تاکہ یہاں صفائی ودیگر بنیادی ضروریات اور سہولیات عوام تک باآسانی یونین کونسل کی سطح پر پہنچائی جاسکے لیکن بدقسمتی سے ایک جانب کوئٹہ کے بلدیاتی انتخابات کو کئی بار ملتوی کیا گیا دوسری جانب ایڈمنسٹریٹر کو مسلط کرکے شہر کے حُسن اورنقشے کو تبدیل کیا جارہا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے بعض کرپٹ آفیسران ودیگر عملہ بھی شہر میں تجاوزات کے خاتمے، بلڈنگ کوڈز کے نام پر شہریوں کو تنگ کرنے اور کرپشن وکمیشن کیلئے ان کی تضحیک کرنے کے ناروا عمل میں مصروف ہیں۔ اگر چہ قانونی تقاضوں کے مطابق کوئی بھی آفیسر یا عملہ اپنی ذمہ داریاں پوری کررہا ہو تو پشتونخوامیپ ان کے کام کو سراہتی ہے لیکن یہاں اپنے اختیارا ت کے ناجائز فائدہ اٹھا کر شہر کو تباہ جبکہ شہریوں کو بدترین اذیت سے دوچار کیا گیا ہے۔ اسی طرح میٹرپولیٹن کارپوریشن کی ملکیتوں پر ٹھیکیداری سسٹم میں بڑے پیمانے پر کرپشن کی جارہی ہے اور یہ سارا پیسہ میٹروپولٹین کے خزانے میں جمع ہونے کی بجائے آفیسران کی جیب کا حصہ بن رہی ہے۔ بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ کوئٹہ شہر کے ہر علاقے میں صفائی کا آغاز کیا جائے اور کچروں کے ڈھیر کو اُٹھانے، نالیوں، سیوریج کی صفائی کرنے، سپروائزرز اور دیگر عملے کو باقاعدگی سے اپنی ڈیوٹی کا پابند بنانے، شہر میں چلنے والی چھوٹی بڑی گاڑیوں کے ذریعے کچروں کو اٹھانے میں مزید تاخیری حربوں سے گریز کیا جائے کیونکہ بارش کے بعد ہر علاقے میں سیوریج کا پانی، گندگی میں اضافہ ہونے سے شہریوں کے مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا اور پشتونخوامیپ شہریوں کے مشکلات کے خاتمے کیلئے اپنی آواز ہر وقت بلند کرتی رہے گی۔