نواب محمد اسلم رئیسانی وزیراعلیٰ بنے تو جعلی بدامنی مسلط کی گئی، نوابزادہ لشکری رئیسانی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے کہا کہ اگر شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات ہوئے جو بھی آئندہ کا وزیر اعلی ہوگا نئے وزیر اعلی سے بلوچستان کے عوام کے مسائل حل کرنے کی توقع ہے پاکستان میں دو مرتبہ شفاف انتخابات ہوئے ایک دفعہ جنرل یحیی خان نے جب الیکشن کرائے دوسری مرتبہ جب محترمہ بینظیر بھٹو شہید ہوئی اسٹیبلشمنٹ پسپا ہوا جس کے نتیجہ میں نواب محمد اسلم خان رئیسانی وزیر اعلی منتخب ہوئے کچھ عرصہ کام ہو الیکن ہمارے صوبہ پر جعلی بد امنی مسلط کی گئی جس پر کیپسٹی بلڈنگ بھی نہ ہوسکی انہوں نے کہا اس کے بعد پسپاہ سٹیبلشمنٹ نے جب ہوش سنبھالا تو ہمارے صوبہ بلوچستان کا برا حال ہوا آج بھی لگتا ہے انجینئر ڈ سوکالڈ پولیٹکل پروسس اس ملک میں جارہا ہے جس کے نتیجہ میں بلوچستان کے تمام معاملات ٹھیک نہیں ہوں گے آج ہمارے ملک پاکستان میں بھی حکمران پاکستانی رہے ہیں پر ڈیڑھ سوارب روپے کیوں قرض دار ہے کیونکہ بلوچستان میں 1971میں صوبہ بنا اس سے پہلے کمیشنیٹ کے تحت ہمارے صوبہ کو چلا یا جارہا تھا کیونکہ ہمارے ملک میں ایسے لوگوں کو مسلط کیا جاتا ہے جو عوام کو جوابدہ نہیں وہ کسی اور کو جوابدہ ہے بلوچستان میں بہت عرصہ سے ترقیاتی کام روکے ہوئے ہیں۔