جمعہ تک چمن دھرنے کے مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو جنوبی پشتونخوا کو دھرنوں میں تبدیل کردینگے،محمود خان اچکزئی

چمن(ڈیلی گرین گوادر)پشتونخواملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے چمن بارڈر کے پاسپورٹ کے مسائل کے حل کیلئے 15دسمبر بروز جمعہ تک کاالٹی میٹم دیتے ہوئے کہاہے کہ اگر مسائل حل نہ ہوئے تو جنوبی پشتونخوا کو دھرنوں میں تبدیل کیاجائے گا،پرامن ونہتے عوام پر فائرنگ قابل مذمت،ایف آئی آر کرنل اور ڈپٹی کمشنر کے خلاف درج کی جائیں،تجارت آئینی وقانونی حق ٹیکس دینے کیلئے تیار ہیں مجبور نہ کیاجائے کہ ہم بین الاقوامی عدالتوں کا دروازے کھٹکھٹائیں،اگر پنجاب اور پاکستان کے دیگر علاقوں میں پشتونوں کو تنگ کرنے کاسلسلہ جاری رہا تو وہاں کے لوگ یہاں کیسے آئینگے؟ان خیالات کااظہار انہوں نے ہفتے کے روز سرحدی ضلع چمن میں بارڈر پر پاسپورٹ کے اجراء ودیگر کے خلاف جاری دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ واضح رہے کہ چمن میں پاسپورٹ رجیم کے خلاف 50 روز سے بارڈر شاہراہ پر آل پارٹیز کی جانب سے دھرنا جاری ہے گزشتہ روزپشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے حقوق سے کسی صورت دستبردار نہیں ہونگے ہزاروں افراد کا دھرنا نان شبینہ کا محتاج بن گئے ہیں ہم اس غریب نادار افراد کیلئے 10 لاکھ روپے دینے کا اعلان کرتے ہیں اور چمن کے مخیر حضرات بھی مجبور افراد کیلئے راشن دینے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں روزگار کی بحالی حکومت کی ذمہ داری ہے اور باب دوستی کو ہر صورت مقامی دستاویزات پر کھولنا ہوگا پر امن اور چمن کے نہتے عوام پر فاہرنگ کرنے اور زخمی کرنے کا ایف آئی آرکرنل جنرل او ڈی سی پر درج کیا جائے ہم اپنے بچوں کو لڑانا نہیں چاہتے اگر یہ پر امن دھرنا گناہ ہے تو یہ گناہ میں قبول کرتا ہوں بارڈر پر تجارت قانونی حق ہے جو جائز ٹیکس حکومت لیتا ہے وہ ادا کریں گے ہمیں بین الاقوامی عدالتوں کے دروازے کٹھکٹھانے پر مجبور نہ کیا جائے اقوام متحدہ کو اس دھرنا کا نوٹس لینا چاہئے دنیا میں معاشی جنگ مسلط ہے دنیا کے مظلوم اقوام کے وسائل پر قبضہ کیلئے ایک بار پھر طاقتور قوتیں متحرک ہے ہم امن پسند لوگ ہے کسی صورت جنگ نہیں چاہتے پشتون قوم کی معاشی قتل عام جاری ہے پشتون کو اپنے ہی ملک میں پنجاب اور سندھ جانے کیلئے اجازت درکار ہوتی ہے ہمیں اپنے وسائل پر مکمل اختیار دینی چاہئے اداروں کی سیاست میں مداخلت قبول نہیں ہے۔اگر پنجاب اور پاکستان کے دیگر علاقوں میں پشتونوں کو تنگ کرنے کاسلسلہ جاری رہا تو وہاں کے لوگ یہاں کیسے آئینگے؟میں اسلام آباد جارہا ہوں حتمی بات پہنچانے جمعہ کے روز تک چمن دھرنے کے مطالبات مانے جائے چمن پر امن دھرنے نے دنیا کیلئے مثال قائم کردی ہے.

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے