پسنی فش ہاربر اتھارٹی کے ملازمین کی تنخواہیں جلد سے جلد ادا کی جائیں،محمد رمضان اچکزئی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)آل پاکستان فیڈریشن آف ٹریڈ یونینز بلوچستان کے رہنماؤں محمد رمضان اچکزئی، محمد یوسف کاکڑ، محمد رفیق لہڑی، عبدالحئی، عبدالعلی کاکڑ، عبدالباقی لہڑی، محمد یار علیزئی، سید آغا محمد اور دیگر نے ایک مشترکہ اخباری بیان کے ذریعے کہا ہے کہ پسنی فش ہاربر اتھارٹی کے ملازمین کی تنخواہیں جلد سے جلد ادا کی جائیں۔ تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے پسنی فش ہاربر کے سینکڑوں ملازمین کو نان شبینہ کا محتاج بنا دیا ہے۔ فیڈریشن پسنی فش ہاربر کے ملازمین کی مطالبات کے حق میں احتجاج کی مکمل حمایت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پسنی فش ہاربر آمدنی کا بہترین ذریعہ ہے۔ لیکن حکومت کے بعض کارندے اسے ناکام بنا کر فش ہاربر کو نقصان میں دھکیل رہی ہے۔ انہوں نے گورنر بلوچستان، نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان اور چیف سیکریٹری بلوچستان سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ وہ پسنی فش ہاربر اتھارٹی میں ہونے والی بے قاعدگیوں کا فوری نوٹس لیں اور گوادر پورٹ سے متعلق مثبت فیصلے کریں۔ سابقہ حکومت بلوچستان اور پسنی فش ہاربر اتھارٹی کے ملازمین کے ساتھ کیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان پسنی فش ہاربر اتھارٹی کے ملازمین کے مطالبات پر سنجیدگی سے غور کریں اور ان کے تمام جائز مطالبات کو فوری طور پر تسلیم کیے جائیں اور پسنی فش ہاربر اتھارٹی میں تمام کرپشن اور بد عنوانیوں کا خاتمہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جاپان حکومت کی جانب سے پسنی فش ہاربر اتھارٹی کی بحالی کیلئے ملنے والی کروڑوں روپے کی گرانٹ دی گئی تھی لیکن افسوس کہ مذکورہ رقم کئی سال سے حکومت کے پاس پڑی ہے۔مذکورہ رقم سے فی الفور پسنی فش ہاربر اتھارٹی کے ملازمین کی تنخواہیں ادا کی جائیں۔ انہوں نے نگراں حکومت سے پر زور مطالبہ کیا کہ وہ پسنی فش ہاربر کی ڈویلپمنٹ کرکے ان کی سابقہ حیثیت کو دوبارہ بحال کیاجائے۔ پسنی فش ہاربر سے پورے علاقے کے لوگ فائدہ اٹھارہے ہیں لیکن افسوس کہ حکومت بلوچستان کے چند آفیسران پسنی فش ہاربر اتھارٹی کو ناکام بنانے پر تلے ہوئے ہیں جو کہ پورے علاقے کے لوگوں کے ساتھ انتہائی زیادتی اور معاشی قتل ہے۔ حکومت بلوچستان کی غفلت اور لاپرواہی سے آج پسنی فش ہاربر اتھارٹی کے سینکڑوں ملازمین تنخواہوں سے محروم ہیں۔ نگراں حکومت کو چاہیے کہ وہ پسنی فش ہاربر کا پروٹیکشن وال صحیح کریں اور پورے علاقے کے لوگوں بالخصوص پسنی فش ہاربر کے سینکڑوں ملازمین و خاندانوں کے مستقبل کو بچاکر سینکڑوں ملازمین کی بند تنخواہیں فی الفورادا کی جائیں اور پسنی فش ہاربر اتھارٹی کی ختم کی گئی 41 پوسٹوں کو دوبارہ بحال کیا جائے اور ملازمین کو پروموشن و ا پ گریڈ ایشن دے کر ان کے تمام حل طلب مسائل کو جلد سے جلد حل کیے جائیں۔