بدعنوانی معاشرتی برائی ہے جو قومی ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے،میر زبیر جمالی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گو ادر) نگران وزیر داخلہ بلوچستان میر زبیر جمالی نے انسداد بدعنوانی کے عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی،اس موقع پر تقریب میں ڈی جی نیب ظفر اقبال بطور مہمان خاص، سیکٹری جنگلات عمران گچکی،سیکٹری کالجزز ظفر بلیدی، سیکرٹری ظفر بخاری،ڈی جی اینٹی کرپشن عبدالواحد کاکڑ و دیگر اعلی حکام بھی موجود تھے۔تقریب کا پیغام احتساب اور گورننس کو مضبوط بنانے میں شہریوں کی شرکت کو فروغ دیناہیآہیں ہم سب مل کر بلوچستان کو بدعنوانی سے پاک کریں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میر زبیر جمالی نے کہا کہ بدعنوانی معاشرتی برائی ہے جو قومی ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ ہم سب کی ترجیحات کا حصہ ہونا چاہیے جبکہ بلاتفریق احتساب کے بغیر کوئی بھی قوم ترقی نہیں کر سکتی انہوں نے کہا کہ اس دن کو منانے کا مقصد معاشرے کو کرپشن سے پاک کرنے کے عزم کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ ایسے اقدامات بھی اْٹھانا ہے، جس سے کرپشن کی مکمل روک تھام ہو سکے انہوں نے کہا کہ حکومتی امور میں شفافیت، کرپشن کے خاتمے اور سروس ڈلیوری میں بہتری کی پالیسی سے عالمی سطح پر ملک کا امیج بہتر ہو گااور اس ضمن میں بدعنوانی کے مکمل خاتمے کیلئے معاشرے کے ہر طبقے کوحکومت کے ساتھ مل جل کر جدوجہد کرنا ہوگیاورہمیں آج اس عزم کا اعادہ کرنا ہے کہ کرپشن کی لعنت کے مکمل خاتمے کیلئے نیک نیتی و ایمانداری سے آگے بڑھیں گے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ڈی جی نیب بلوچستان ظفر اقبال نے کہا کہ کرپشن کی مختلف قسمیں ہیں اس کی ایک قسم یہ ہے کہدفاتر میں بیٹھ کر نا اہل لوگ کام نہ کر کیحکومت کا وقت ضائع کرتے ہیں جبکہ یہ چیزیں کرپشن کے زمرے میں اتا ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے یہاں اکٹھے ہونے کا خاص مقصد ہے ملک کے انداز جو بد عنوانی کا آسیب ہیں یہ ایک دیمک کی طرح ہمیں اخلاقی اور سیاسی طور پر ہمیں کھوکھلا کر رہی ہیں ڈی جی نیب کا مزید کہنا تھا کہ بابا قوم قائد اعظم محمد علی جناح نے پاکستان بننے سے پہلے اس چیز کا اظہار کیا تھاانہوں نے کہا کہ مہذب معاشرے بدعنوانی کی لعنت سے پاک ہوتے ہیں اور بد عنوانی کسی بھی ادارے کی جڑوں کو کھوکھلا کردیتی ہے۔انسداد بد عنوانی کے عالمی دن کا مقصد بدعنوانی کی روک تھام کیلئے عوامی شعور کی بیداری اورمعاشرے پر کرپشن کے مضر اثرات بارے آگاہی فراہم کرنا ہے انہوں نے کہا کہ دنیا کا خیال ہے کہ پولیسنگ سے شاید ہم کرپشن کے ناسور کا خاتمے نہ کرسکے دنیا کرپشن کو ڈومیسٹک ایشو نہیں سمجھتی وہ اس کو ایک ٹرانس نیشنل ارگنائزڈ کرائم کے طور پر لیتی ہے دنیا میں ہم اس وقت تک بہتر نظم نہیں لا سکتے جب تک ہم تمام ممالک مل کر ایک دوسرے کے ساتھ کوارڈینیشن اور لائی زون تعاون کے ذریعے اس ناسور کا خاتمے نہ کریں۔ڈی جی نیب ظفر اقبال کا مزید کہنا تھا کہ یو این رپورٹس کے مطابق ایک رقم جو کہ 3.6 ٹرلین ڈالرز سے بھی زاہد جو کہ دینا کہ مختلف ممالک میں بطور رشوت موجود ہے جو کہ گلوبل اکنامکی کا 5 پرسنٹ بنتا ہیجو کہ ایک پریشان کن اور لمحہ فکریہ ہیں عالمی دنیا کرپشن کو ایک سوچے سمجھے سازش قرار دیتے ہیں۔ڈی جی اینٹی کرپشن بلوچستان واحد کاکڑ نے کہا کہ بدعنوانی ایک ایسی معاشرتی برائی ہے جو کسی بھی معاشرے کی تباہی کا سبب بن سکتی ہے، بدعنوانی پر مبنی نظام ہی کسی معاشرے کی تباہی اور بربادی کیلئے کافی ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ بدعنوانی کو ہمیشہ سے سماجی و معاشی ترقی کیلئے ناسور سمجھا جاتا ہے۔ اْنہوں نے مزید کہاکہ بد عنوانی کی وجہ سے کسی بھی ملک میں ترقیاتی سرگرمیاں ماند پڑ جاتی ہیں، نظام پر عوام کا اعتماد اْٹھ جاتا ہے۔کرپشن کا خاتمہ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور اس میں ہمیں اپنا انفرادی اور اجتماعی کردار ادا کرنا ہوگا۔