ملک میں ترقی کی رفتار کم ہونے کی وجہ کرپشن اور انصاف کی فراہمی میں تاخیر ہے،عبدالخالق شیخ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) انسپکٹر جنرل آف پولیس بلوچستان عبدالخالق شیخ نے کہا کہ ملک میں ترقی کی رفتار کم ہونے کی وجہ کرپشن اور انصاف کی فراہمی میں تاخیر ہے۔ ملک میں کرپشن کی ملاوٹ نہ ہوتی تو ملک کے حالات بہت بہتر ہوتے کرپشن ہماری جڑوں کو کھوکھلا کر دیتی ہے جس سے ترقی کے خواب ادھورے رہ جاتے ہیں کرپشن کے مختلف مراحل ہیں اورجس معاشرے میں کرپشن کی مخالفت ختم ہو جائے تو وہ لمحہ فکریہ ہوتا ہے کرپشن کو ختم کرنے کا کردار صرف متعلقہ اداروں کا نہیں بلکہ معاشرے کے ہر طبقے کو ادا کرنا ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینٹرل پولیس آفس میں عالمی یوم اینٹی کرپشن کے حوالے سے منعقدہ سیمینا ر سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈی آئی جی ہیڈکوارٹر بلوچستان قمر الحسن، ڈی آئی جی اسپیشل برانچ بلوچستان عبدالغفار قیصرانی، ڈی آئی جی کرائمز برانچ بلوچستان آیا ز احمد بلوچ، ڈی آئی جیز، اے آئی جیز سمیت دیگرمتعلقہ حکام بھی شریک تھے۔ آئی جی پولیس بلوچستان نے کہا کہ اصل جہاد نا انصافی اور کرپشن کے خلاف آواز بلند کرنا ہے کرپشن اور اس میں ملوث عناصر کو روکھنے کے لیے ہر سطح پر کوششیں کرنی ہونگی۔فورس کمانڈر نے کہا کہ ہمارے اداروں میں خود احتسابی کا عمل ہونالازمی جز ہے اور خود احتسابی ہر فرد کا ہونا چاہیے ہمیں اپنے آپ کو بدلنے کی ضرورت ہے اور اس سے ہی ہمارے معاشرے کی بہتری کا آغاز ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ معاشرے میں کرپشن تمام اداروں کو دیمک کی طرح چھاٹ رہا ہے اس کا خاتمہ ہم سب پر فرض ہے یہ صرف عدلیہ پولیس اور نیب کا کام نہیں بلکہ کمیونٹی کی بھی مشترکہ ذمہ داری ہے جس سے ہم اپنی نئی نسل کو ایک محفوظ معاشرہ اور ترقی یافتہ پاکستان دے سکتے ہیں۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈائر یکٹر جنرل نیب بلوچستان ظفر اقبال خان نے کہا کہ کرپشن ہمارے معاشرے کا بہت بڑاعلمیہ ہے کرپشن کے خاتمے کے لیے ہمیں لوگوں میں زیادہ سے زیادہ آگاہی دیناہوگی تاکہ کرپشن کرنے سے پہلے ہی اس کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔ترقیاتی یافتہ ممالک میں بھی کرپشن کی ناسور موجودہے اور وہ بھی اس بات کو مانتے ہیں کہ پوری دنیا میں تقریباً 3ٹرلین ڈالرز کا کرپشن کے ذریعے ضیاع ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کے وجہ سے معاشی ترقی ایک خواب بن جاتاہے بلوچستان میں 2022کے سیلاب کے لئے فنڈز کی تحقیقات سے پتہ چلا کہ سیلاب کے لیے فنڈز میں سے تقریباً50فیصدتک صرف استعمال کیاگیاجبکہ باقی سب کرپشن کی نظر ہواجو کہ انتہائی افسو س کا مقام ہے۔ڈی جی نیب نے کہا کہ 2006سے ہی کرپشن کے خاتمہ کے لیے نیب نے مختلف اقدمات شروع کئے جو کہ مختلف صورتوں میں جاری ہیں اور خاص طور سے نیب نوجوانوں میں کرپشن کے خلاف آگاہی فراہم کررہاہے تاکہ نئی نسل کے سوچ کے مثبت پہلو?ں کو اجاگر کیا جائے اور انہیں کرپشن سے نفرت کرنے کا عادی بنایا جاسکے۔ڈی جی نیب نے اپنے خطاب میں کہا کہ کرپشن صرف معاشی طور سے نہیں ہوتا بلکہ اپنی قومی ذمہ داریاں پورا نہ کرنا بھی کرپشن ہے۔انہوں نے کہا کہ معاشر ے میں اخلاقی اقدارکی گراوٹ بھی کرپشن کو اپنی جڑ یں پکڑنے میں مدد دیتی ہیں جس پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائر یکٹر جنرل اینٹی کرپشن بلوچستان عبدالواحد کاکڑ نے کہا کہ اینٹی کرپشن ڈے کی مناسبت سے ہمیں کرپشن اور اسکے خاتمے کی اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے ہمیں اپنے ملک کے اداروں میں شفافیت اور میرٹ کو فروغ دینا چاہیے ہمیں ملکر کرپشن کے خاتمے اور میرٹ کے فروغ کے لیے کام کرنا ہوگاکرپشن سے ہر ادارہ اور ہر طبقہ متاثر ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خلاف آواز بلند کرنا اور اسکا حصہ نہ بننا بہترین معاشرے کی مثال ہے ایمانداری سے فرائض کی انجام دہی کرنے والوں کو ریوارڈ دینا چاہیے معاشرے میں انصاف، شفافیت سے مثالی معاشرہ تشکیل دیا جا سکتا ہے احتساب ہمارے مستقبل کو روشن بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔