دنیاکے ترقی یافتہ ممالک میں خواتین اپنا کردار ادا کررہی ہیں،نوابزادہ لشکری رئیسانی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)شرکت گاہ وومن ریسورس سینٹر کے زیر اہتمام یونیورسٹی آف بلوچستان سٹی کیمپس میں She Leads, We Prosperکے موضوع پر ایک روزہ پینٹنگ و فوٹوگرافی کے مقابلے کا انعقاد کیا گیا، مقابلے میں شریک آرٹسٹ جس میں طلبا وطالبات نے معاشرے میں خواتین کے کرداراورسیاسی عمل میں شمولیت کے حوالے سے اپنی تخلیق کردہ فن پارے نمائش کیلئے پیش کئے اورشرکا سے خوب دادوصول کی۔اس موقع پرنگرہ گل،بانڑی اشرف، شہاب،خیرالنسا، ثنا اللہ، عاصمہ خان، محمد ظاہر، نگینہ، بسمہ، عنزیلہ، فضا، علی مدد، کاظم، سید یاور، مریم، لئیق، شکریہ علی، امل کاکڑ، سمیرا رفیق، ظاہرہ، ایمان، اور یدا خان نے اپنے فن پارے پیش کئے۔اس موقع پرسابق سینیٹرنوابزادہ حاجی میر حاجی لشکری خان رئیسانی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سماج میں خواتین کو ایک باوقار مقام دیاجائے تاکہ وہ آج کے اس دورمیں معاشرے کی بہتری میں اپنا اہم کردار ادا کر سکیں،اوردنیاکے ترقی یافتہ ممالک میں خواتین اپنا کردار ادا کررہی ہیں،انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے سماجی اقدار میں خواتین کوجو مقام حاصل ہے اس کوعملی طورپریہ موقع نہیں مل رہااورہم ایک گھٹن زدہ ماحول میں زندگی گزار رہے ہیں جہاں پرمرد بھی اپنا کردار ادا نہیں کر پارہاتوخواتین کوکیسے موقع مل سکتا ہے مگرہمیں اس سے مایوس نہیں ہونا چاہیے بلکہ اپنی جدوجہدکوجاری رکھناچاہئے، انہوں نے کہا کہ آرٹس کے مقابلے میں شریک طالبات نے اپنے فن پاروں کے ذریعے معاشرے اور موجودہ حالات کی بہترین عکاسی کی ہے، اورخواتین اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے معاشرے میں اپنا مقام حاصل کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دورمیں نہ صرف ایک بہادرخاتون رہنما بینظیر بھٹو کا راستہ روکا گیا بلکہ کئی مرد بھی اس کی بھینٹ چڑھ گئے، ہمارے یہاں مردوں کو بھی موقع نہیں ملتا کہ وہ اپنا کردار ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ1776 میں امریکہ وجود میں آیا اورخواتین نے 1930 تک طویل جدوجہد کی جس کے بعدآئین میں ترمیم کرکے انہیں ووٹ کاحق ملا، ہمارے یہاں 18سال کے عمر تک کے مرد اور خواتین کو ووٹ دینے کا حق حاصل ہے، انہوں نے کہا کہ ہم خواتین کے حقوق ودیگر معاملاے کے حوالے سے قانون سازی کرکے سماج کو اس وقت بہتری کی جانب لے جاسکتے ہیں جب ہم جمہوری اقتدارکے بعد احتساب کے عمل سے گزر جائیں،انہوں نے کہا کہ ان تمام بحرانوں سے نکل کر خواتین کوسیاسی عمل میں شمولیت کرکے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، مگرجب درباری اورچاپلوس لوگ سیاسی جماعتوں پر قبضہ کریں گے تو خواتین کو موقع نہیں ملتا، ہمیں عدالتی نظام کی بہتری کیلئے بھی قانون سازی کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایسے سماج میں ہیں جو یرغمال ہے اور ہم کسی اور کے ایجنڈے پر ہیں، مغرب کے این جی آوز یہاں پر خواتین اوربچوں کے حقوق کیلئے کام کررہے ہیں مگر وہ یہ نہیں دیکھتے کہ فلسطین میں ہزاروں خواتین اور بچوں کوبے دردی سے شہید کیاگیا، انہوں نے مزیدکہا کہ طلبا کواپنی پینٹنگ اور شاہکار کے ذریعے آنے والے نسل کو تعلیم کا درس دینا ہوگا، اوراس سماج کو بہتری کی جانب لے جانے کیلئے ہمیں مزاحمت کرنا ہوگا تاکہ خواتین کو مردوں کے برابر حقوق ملیں۔ انہوں نے کہا کہ 49 فیصد آبادی کا حصہ اپنا کردار ادا کرے گا تو ہم اس بحران کی کیفیت سے نکل سکتے ہیں، جن بچوں نے اپنے فن کے ذریعے اپنی فکر کا اظہار کیا یہ ایک مثبت بات ہے اور اس سے سماج میں ایک اچھا پیغام جا رہا ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق ایم پی اے قادر نائل نے کہا کہ بطورایم پی اے ہم نے صوبائی اسمبلی میں خواتین کے حقوق کے حوالے سے قانون سازی کرکے اپناکرداراداکیا، انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی آف بلوچستان سٹی کمپس کے شعبہ فائن آرٹس سے فارغ ہوکرذہین طلبا سامنے آئے ہیں جنہوں نے ملکی وبین الاقوامی سطح پر ملک وقوم کا نام روشن کیا،انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے طلبا تعلیم کیساتھ زندگی کے عملی میدان میں اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ آرٹ خوبصورتی ہے اوراس کائنات کی تخلیق بھی ایک آرٹ ہے، ہماراچلنا، پھرنا، گفتگو کرنا اور تمام ذمہ داریوں کی ادائیگی بھی ایک آرٹ ہے، طلبا وطالبات اسی لگن کیساتھ اپنی جدوجہدکوجاری رکھیں۔ڈائریکٹر شرکت گاہ وومن ریسورس سینٹرحمیرہ شیخ، ثنا عباس، حبیب طاہر ایڈووکیٹ، چئیر پرسن سوشل ورک ڈیپارٹمنٹ یونیورسٹی آف بلوچستان پروفیسر ہما، زرغونہ بڑیچ ایڈووکیٹ ودیگرنے بھی تقریب سے خطاب کیا۔تقریب کے اختتام پرآرٹس کے مقابلے میں پہلی پوزیشن نگرہ گل،دوسری پوزیشن بنادی اشرف،تیسری پوزیشن شہاب جبکہ چوتھی پوزیشن خیرالنسا نے حاصل کیا، فوٹوگرافی کے مقابلے میں پہلی پوزیشن ثنا اللہ، دوسری پوزیشن عاصمہ خان، جبکہ تیسری پوزیشن محمد ظاہرنے حاصل کی۔ مقابلے میں شریک طلبا وطالبات کو نقدانعامات جبکہ مہمانوں میں اعزازی شیلڈتقسیم کئے گئے۔قبل ازیں یونیورسٹی آف بلوچستان سٹی کیمپس شعبہ آرٹس کے چیئرمین پروفیسر ایوب، ڈاکٹر مبارک شاہ، ندیم میانی، نثار احمد، سیما بتول، انور زہری ودیگر نے بھی خطاب کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے