دہشتگردی کے واقعات کا مقصدانتخابی عمل کو سبوتاژ کرنا ہے، سینیٹر ثمینہ ممتاززہری
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے چلاس اور ملک کے دیگر حصوں میں دہشت گردی کے واقعات پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے پے درپے واقعات کا مقصد پاکستان کو آئندہ انتخابات اور معاشی استحکام سے روکنا ہے۔ اپنے بیان میں دہشت گردی کے واقعات میں آرمی اہلکاروں اور نہتے شہریوں کی شہادت پر شہداء کے خاندانوں سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ شہداء کو اپنے جوار رحمت میں اعلیٰ مقام عطا کرے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا اور دہشتگردوں کا آخری حد تک پیچھا کیا جائے گا اور انہیں جہنم واصل کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ نہتے شہریوں کو نشانہ بنانا دہشت گردوں کی بزدلی کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا دہشت گردی کے بزدلانہ واقعات کا مقصد پاکستان میں آئندہ انتخابات کے انعقاد کے عمل کو سبوتاژ کرنا اور ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ پاکستانی قوم اپنی سیکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ عزم و ہمت سے دہشتگردوں کا مقابلہ کر رہی ہے اور جلد ان بزدل دہشتگردوں کو ان کے انجام تک پہنچا دیا جائے گا۔ انہوں اپنے بیان میں کہا کہ بزدل دشمن اس طرح کی کارروائیوں سے ہمارے پختہ عزم کو ڈگمگا نہیں سکتے۔ شہداء کے لہو کے ایک ایک قطرے کا حساب لیا جائے گا۔ سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک سیکیورٹی فورسز اور قوم کا عزم کم نہیں ہوگا۔پاک افواج اور دیگر سیکیورٹی فورسز وطن کی حفاظت میں دن رات چوکنا اور دہشتگردوں کے سامنے سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑے ہیں اور کسی بھی ایسی کارروائی کا بھرپور جواب دینے کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ بزدل دہشت گرد عناصر جان لیں کہ ان کا سامنا ایک بہادر قوم سے ہے جس نے پہلے بھی دہشتگردی کو شکست سے دوچار کیا ہے اور آئندہ بھی دشمنوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا جائے گا۔سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ پوری قوم ملک سے دہشتگردوں کے خاتمے تک اپنے سیکیورٹی اداروں کے ساتھ ہے اور اس مقصد میں کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ملک دشمن عناصرکی پاکستان کے امن و ترقی کو سبوتاژ کرنے کی ہر کوشش کو ناکام بنا دیا جائیگا۔