بلوچستان کی ڈاکٹر عالیہ حیدر نے کوپ 28 میں فرنٹ لائن کلائمیٹ ہیلتھ ایوارڈ جیت لیا

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)ڈاکٹر عالیہ حیدر بلوچستان کی ہزارہ برادری سے تعلق رکھتی ہیں اور انھوں نے پورے ملک میں ماحولیاتی آلودگی کے باعث پیدا ہونے والے طبی مسائل کے حل کے لیے سرگرم کردار ادا کیا ہے۔یہ کہنا بے جا نہ ہو گا کہ وہ سرِدست اس میدانِ جنگ میں واحد ایسی جنگجو ہیں جنھوں نے ماحولیاتی آلودگی کے باعث پیدا ہونے والے طبی مسائل کا نہ صرف ادراک کیا بلکہ ان مسائل کے حل کے لیے بھی اپنی سی سعی کر رہی ہیں۔دبئی میں ہونے والا کوپ 28 ماحولیاتی اجلاس آلودگی پر قابو پانے کے تناظر میں ایک اہم ایونٹ ہے جس میں ڈاکٹر عالیہ حیدر کی خدمات کے اعتراف میں انھیں فرنٹ لائن کلائمیٹ ہیلتھ ایوارڈ سے نوازا گیا ہے جو صرف ڈاکٹر عالیہ حیدر کے لیے ہی نہیں بلکہ پورے پاکستان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔خیال رہے کہ فرنٹ لائن کلائمیٹ ہیلتھ ایوارڈ ان لوگوں کو دیا جاتا ہے جو ماحولیاتی تباہی کے پیش نظر صحت کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے غیرمعمولی خدمات انجام دے رہے ہیں یا دیتے رہے ہیں۔ اس ایوارڈ کے لیے نامزد افراد میں فلپائن سے ڈاکٹر ٹیوفریڈ وائی ایسگویرا، پاکستان سے ڈاکٹر عالیہ حیدر اور لیبیا سے ابراہیم ڈوفانی شامل تھے۔ ڈاکٹر عالیہ حیدر کو یہ ایوارڈ پاکستان میں 2022 میں آنے والے سیلاب کے دوران فرنٹ لائن کردار ادا کرنے پر دیا گیا۔ انھوں نے سندھ، بلوچستان اور جنوبی پنجاب کے سیلاب زدہ علاقوں میں جا کر میڈیکل کیمپ لگائے اور سیلاب سے متاثرہ شہریوں اور بالخصوص خواتین کو طبی سہولیات فراہم کرنے میں پیش پیش رہیں۔انھوں نے(اردو نیوز) سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایوارڈ حاصل کر کے بہت خوشی اور فخر محسوس ہو رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ یہ ایک ایسا ایوارڈ ہے جس سے پاکستان میں ماحولیاتی آلودگی، صحت اور کلائمیٹ جسٹس کے حوالے سے میرا کام پوری دنیا کے سامنے نمایاں ہوا ہے اور اس حوالے سے کی جانے والی کوششوں کو سراہا جا رہا ہے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ پاکستان میں اس وقت کلائیمٹ کرائیسس اور ہیلتھ کرائیسس پر خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ علاوہ ازیں ڈاکٹر عالیہ حیدر نے اپنی ٹیم کے ہمراہ لاہور میں زہر آلود پانی پر بھی تحقیق کی ہے جبکہ لاہور سمیت پاکستان کے پسماندہ علاقوں میں مفت طبی کیمپوں کا انعقاد بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔انھوں نے حال ہی میں خلق ہیلتھ کلینک کے نام سے لاہور میں مفت اور معیاری صحت کا پروگرام شروع کیا ہے جس کے تحت شہر کے پسماندہ علاقوں میں ہیلتھ یونٹس قائم کیے گئے ہیں جہاں ایم بی بی ایس ڈاکٹرز کی زیر نگرانی شہریوں کا مفت علاج کیا جا رہا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے