افغان صورتحال پر پاکستان اور امریکہ کے درمیان مذاکرات اگلے ہفتے اسلام آباد میں ہونگے،سینیٹر محمد عبدالقادر

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پیٹرولیم و رسورسز اور سیاسی و اقتصادی امورکے ماہر سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ 4 سے 12 دسمبر تک مختلف امریکی اعلی سطحی وفود پاکستان کا دورہ کریں گے افغان صورتحال پر پاکستان اور امریکہ کے درمیان مذاکرات اگلے ہفتے اسلام آباد میں ہونگے تین امریکی وفود 4 سے 12 دسمبر کے درمیان پاکستان پہنچیں گے امریکی وفود کے پے در پے دورے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا کہ کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان ان 25000 افغانیوں کا معاملہ زیرِ بحث آئے گا جو افغانستان میں امریکہ افغان جنگ کے دوران امریکہ کے لئے مختلف مدات میں کام کرتے رہے ہیں جب اگست 2021 میں امریکہ افغانستان سے رخصت ہوا اور طالبان نے افغانستان پر قبضہ کر لیا تو لاکھوں افغان اپنی جان بچا کر پاکستان ہجرت کر گئے ان میں وہ 25000 افغان بھی شامل تھے جو امریکہ کے لئے خدمات فراہم کرتے رہے تھے. افغان طالبان ان افغانیوں کو بھی اسی طرح اپنا دشمن گردانتے ہیں جیسے وہ امریکیوں کو اپنا دشمن قرار دیتے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ امریکی ان افغانیوں کے بارے میں دو سال تک خاموش رہے اور انہیں انکی کوئی فکر نہیں تھی لیکن جیسے ہی پاکستان نے غیر ملکی تارکین وطن کو ملک سے نکالنا شروع کیا امریکہ کو ان افغانیوں کی فکر ہونے لگی. اور امریکہ اس بات پر بضد رہا کہ پاکستان انہیں ملک بدر نہ کرے اور مزید اس وقت تک انہیں ملک میں رہنے دے جب تک وہ امریکہ اور یورپ میں آباد نہ ہو جائیں دوسری اہم بات یہ ہے کہ پاکستان کے خلاف دہشت گردی کیلئے افغان سرزمین استعمال ہو رہی ہے اور پاکستان کے پاس اسکے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں امریکہ اور پاکستان کے درمیان اس مسئلے پر انتہائی اہم بات چیت ہوگی۔چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ افغانستان سے متعلق امریکی نمائندہ خصوصی تھامس ویسٹ جمعرات کو پاکستان کے دورے پر اسلام آباد پہنچ رہے ہیں امریکی نائب وزیر خارجہ جولینا والس نوئیس 4 دسمبر پیر کے روز پہنچ چکی ہیں. اسی طرح امریکی اول نائب وزیر خارجہ الزبتھ ہورسٹ 9 دسمبر کو پاکستان کا اہم دورہ کریں گی. امریکہ مشرق وسطیٰ کے حوالے سے بھی پاکستان کو اپنے موقف کے مطابق ڈھالنا چاہتا ہے چین اور افغانستان کے درمیان سفارتی تعلقات کے فروغ سے امریکہ کے اپنے تحفظات ہیں امریکہ نہیں چاہتا کہ پاکستان چین کی پیروی کرے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے