چین نے اسداللہ بلال کریمی کو باضابطہ طور پر افغان سفیر تسلیم کر لیا ہے، سینیٹر محمد عبدالقادر

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پیٹرولیم و رسورسز اور سیاسی و اقتصادی امور کے ماہر سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ چین نے اسداللہ بلال کریمی کو باضابطہ طور پر افغان سفیر تسلیم کر لیا ہے اسد اللہ بلال کریمی نے چینی حکام کو اسناد سفارت پیش کر دی ہیں چینی وزارت خارجہ کے پروٹوکول ڈیپارٹمنٹ کے ڈاریکٹر جنرل ہانگ لی نے طالبان حکومت کی جانب سے نامزد سفیر سے اسناد سفارت وصول کر لی ہیں سفارتی تعلقات کے فروغ سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہونگے۔یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں سینیٹر محمدعبدالقادر نے کہاکہ اسد اللہ بلال کریمی افغانستان میں قائم طالبان حکومت کے کسی بھی ملک میں تعینات واحد اور اولین سفیر ہیں اگست 2021 میں افغانستان میں طالبان حکومت قائم ہوئی تھی لیکن دو سال سے زائد عرصہ گزر جانے کے بعد بھی طالبان دنیا میں اپنی حکومت کو سفارتی سطح پر تسلیم نہ کروا سکے چین واحد ملک ہے جس نے دو سال مکمل ہونے کے بعد افغانستان میں میں اپنا سفیر تعینات کیااور اب افغانستان نے اپنا واحد سفیر چین میں تعینات کیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ اس سفارتی عمل کو چین اور افغانستان کے درمیان مثبت تعلقات کے مزید استحکام اور توسیع میں نہایت اہم قرار دیا جا رہا ہے اسد اللہ بلال کریمی طالبان کی قیادت میں کام کرنے والی وزارت اطلاعات میں نائب ترجمان کی حیثیت سے فرائض انجام دے چکے ہیں انکی سفارتی صلاحیتوں کے اعتراف کے طور پر انہیں چین میں بطور سفیر تعینات کر دیا گیا ہے چین اور افغانستان میں بڑھتی ہوئی قربت دونوں ممالک میں پر اعتماد تعلقات کے فروغ کا سبب بن رہی ہے۔چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ اگست 2021 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے اب تک اسداللہ بلال کریمی واحد افغان سفیر ہیں جنہیں کسی بھی ملک میں تعینات کیا گیا ہے وہ طالبان حکومت کے پہلے سرکاری طور پر تسلیم شدہ سفیر ہیں چین اور افغانستان کی سفارتی، سیاسی اور اقتصادی قربتیں دونوں ممالک کے لئے بہت زیادہ اہمیت کی حامل ہیں دو طرفہ سفیروں کی تعیناتی سے چین نے افغان طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کر لیا ہے چین افغانستان میں بھاری سرمایہ کاری کر چکا ہے اور مزید سرمایہ کاری کا خواہاں ہے دوسری جانب پاکستان اور افغانستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پاکستان کے لئے مزید مشکلات کھڑی کر رہی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے