لاہور، 50 فیصد نشئی ایڈز میں مبتلا ہونیکا انکشاف
لاہور (ڈیلی گرین گوادر) پنجاب کے شہر لاہور کی سڑکوں پر نشہ کرنے والوں کی بھرمار ہے، انجکشن کے ذریعے نشہ کرنیوالے 50 فیصد افراد کے ایڈز میں مبتلا ہونے کا انکشاف ہوا ہے، فٹ پاتھ پر منشیات کے عادی افراد روزانہ 4 سے 5 انجکشن اپنے آپ کو لگاتے ہیں ماہرین کے مطابق مریضوں کی مناسب دیکھ بھال اور آگاہی سے اس بیماری کا خوف ختم کیا سکتا ہے، اس کے علاوہ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اس سال 2023 میں اب تک ایچ آئی وی کے 9 ہزار سے زائد نئے مریضوں کا انکشاف ہوا ہے۔
وزارت صحت نے بتایا ہے کہ پاکستان میں ہر ماہ ایچ آئی وی کے تقریباً ایک ہزار سے زائد نئے کیس سامنے آ رہے ہیں، ایچ آئی وی کے سب سے زیادہ کیسز پنجاب اور سندھ سے آرہے ہیں جبکہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان سے بھی ایچ آئی وی کے کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔
وزارت صحت کے حکام نے کہا ہے کہ اسلام آباد اور گردونواح بشمول کشمیر سے بھی ہر ماہ تقریباً 40 سے 50 نئے کیسز سامنے آرہے ہیں، ناکافی اقدامات اور غیر محفوظ جنسی تعلقات ایچ آئی وی کے پھیلاؤ کا بڑا سبب ہیں۔دوسری جانب اگر دنیا میں ایڈز کی بات کی جائے تو سب سے تیزی سے ایڈز یورپ میں پھیل رہا ہے، عالمی ادارہ صحت کے مطابق ایچ آئی وی وائرس یورپ میں وبا کیطرح پھیل رہا ہے، یورپ میں 50 فیصد افراد میں ایڈزکی تشخیص تاخیر سے کی جاتی ہے جبکہ بعض ممالک میں ایچ آئی وی کو پھیلنے سے مکمل روک لیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ دنیا بھر میں ہر سال یکم دسمبر کو ایڈز سے بچاؤ کا دن منایا جاتا ہے، ایڈز کا عالمی دن دنیا میں پہلی بار 1987ء میں منایا گیا، ایڈز کے مرض کو دریافت ہوئے 25 سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے، دنیا بھرمیں اب تک کم از کم اڑھائی کروڑ افراد اس مرض کی بھینٹ چڑھ چکے جبکہ مزید چار کروڑ افراد مہلک مرض میں مبتلا ہوئے ہیں، اس طرح یہ انسانی تاریخ کے مہلک ترین امراض میں شامل ہے۔
ایڈز کا اب تک کوئی علاج دریافت نہیں ہو سکا لیکن مرض کی رفتار سست کرنے کی ادویات ضرور موجود ہیں ان ادویات کے بر وقت اور درست استعمال سے مریض کو کئی سال زندہ رکھا جا سکتا ہے۔