پیپلز پارٹی خود جس حکومت کا حصہ رہی اس پر تنقید کرنا سمجھ سے بالاتر ہے،شیخ جعفر خان مندوخیل
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) پاکستان مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے صدر شیخ جعفر خان مندوخیل نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی خود جس حکومت کا حصہ رہی اس پر تنقید کرنا سمجھ سے بالاتر ہے،بطور وزیر خارجہ بلاول بھٹوزرداری کے دوروں پر جو خرچے آئے اس وقت انہیں غریبوں کی یاد کیوں نہیں آئی،مسلم لیگ (ن) میں 20سے زائد الیکٹیبلزنے شمولیت اختیار کی، پیپلز پارٹی میں ایک آد کو چھوڑ کر کو ن سے الیکٹیبلز شامل ہوئے؟لاہور میں میاں محمد نوازشریف کے جلسے میں صرف بلو چستان سے 10ہزار لوگوں نے شر کت کی تھی ہمارا خیال تھا کہ پیپلز پارٹی لاہور میں ہو نے مسلم لیگ (ن) کے جلسے کا مقابلہ کرے گی لیکن انکا جلسہ نہ ہو نے کے برابر تھا، صرف بیانات نہیں عملی طور پر کام کرنے سے کام چلتا ہے بلوچستان اور مرکزمیں مسلم لیگ(ن) حکومت بنائے گی۔یہ بات انہوں نے جمعہ کو کوئٹہ میں میر عطاء اللہ لانگو ایڈوکیٹ،میر بہادر لانگو سمیت صوبے کے دیگر اضلاع کے قبائلی و سیاسی رہنماؤں اور انکے ساتھیوں کی مسلم لیگ(ن) میں شمولیت کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر مسلم لیگ(ن) کے صوبائی جنرل سیکرٹری جمال شاہ کاکڑ، سابق اسپیکر راحیلہ حمیدخان درانی، سابق وفاقی وزیر سعید الحسن مندوخیل، نصیر خان اچکزئی، چوہدری نعیم کریم، ملک ظاہر کاکڑ، عبدالوہاب اٹل، زرک خان مندوخیل، شاکر محمد حسنی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ تقریب میں پارٹی میں شمولیت کرنے والوں کو پارٹی پرچم کے مفلر بھی پہنائے گئے۔ شیخ جعفر خان مندوخیل نے پارٹی میں شمولیت میں اختیار کر نے والوں کو مبارکباد پیش کر تے ہوئے کہا کہ بلو چ قوم کے دلیر اور غیر ت مند فرزندان نے صرف مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار نہیں کی بلکہ کوئٹہ سمیت بلو چستان بھر میں مسلم لیگ (ن) کوعوامی پارٹی بنا دیا ہے، میاں محمد نواز شریف اور میاں شہباز شریف کی قیادت میں شمولیت کا سلسلہ نا صرف صوبے بلکہ ملک کے لئے نیک فعل ثابت ہوگا، جب بھی مسلم لیگ (ن) کی حکومت آئی ہے کہ تو انہوں نے صرف ملک کی خدمت نہیں کی بلکہ ملک سے کرپشن کا خاتمہ کر کے بلو چستان پر خاص توجہ دی ہے آج یہی وجہ ہے کہ پارٹی میں جوق در جوق لوگ شمولیت اختیار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی نے مہنگائی کا الزم مسلم لیگ (ن) پر ٹھرایا اگر دیکھا جائے تو میاں محمد نواز شریف کی حکومت میں ڈالر 100روپے سے کم تھا جو سب کے سامنے ہے، ملک ڈیفالٹ کو پہنچ چکا تھا اگر مسلم لیگ (ن) آگے نہیں آتی تو پاکستان ڈیفالٹ کر جاتا، اگر پاکستان دیفالٹ کر جاتا تو 24کروڑ عوام کو سنبھالنا اتنا آسان نہیں تھا، مسلم لیگ (ن) نے مشکل وقت میں حکومت میں آکر ملک کو سنبھالا بجائے ہمیں کریڈیٹ دینے کے ہمیں تنقید کا نشانہ بنا یا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جو خرچے وزیر خارجہ کے دوروں پر آئے بلا ول بھٹو زرداری کو اس وقت غریب کی یاد کیوں نہیں آئی،میاں محمد نواز شریف، میاں محمد شہباز شریف اور مریم نواز کے دورہ کوئٹہ کے موقع پر بلو چستان کی ساری لیڈر شپ نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کر لی مسلم لیگ (ن) میں 20سے زائد الیکٹیبلزنے شمولیت اختیار کی، پیپلز پارٹی میں ایک آد کو چھوڑ کر کو ن سے الیکٹیبلز شامل ہوئے؟ صرف بیانات سے کام نہیں چلتا۔ انہوں نے کہاکہ لاہور میں میاں محمد نوازشریف کے جلسے میں صرف بلو چستان سے 10ہزار لوگوں نے شر کت کی ہمارا خیال تھا کہ پیپلز پارٹی لاہور میں ہو نے مسلم لیگ (ن) کے جلسے کا مقابلہ کرے گی لیکن انکا جلسہ نہ ہو نے کے برابر تھا۔ انہوں نے کہاکہ سب کی نظریں آج بھی بلوچستان پر ہیں پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخواء میں کہا جا رہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) نے بلو چستان فتح کر لیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی خود جس حکومت کا حصہ رہی اس پر تنقید کرنا سمجھ سے بالاتر ہے انشاء اللہ آنے والا وقت مسلم لیگ (ن) کاہے اور بلو چستان میں مسلم لیگ (ن) ہی حکومت بنائے گی۔انہوں نے کہاکہ بلو چستان کو دیگر صوبوں کے لئے مثال بنائیں گے جس کے لئے ہمیں صوبے کا خیر خواہ بننا ہوگا حکومت میں آنے کے بعد ہم بھول جا تے ہیں کہ ہم نے عوام سے وعدے کئے ہوئے ہیں۔اس موقع پر مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے جنرل سیکر ٹری جمال شاہ کاکڑ نے کہا کہ پارٹی میں شمولیت کر نے والے تمام ساتھیوں کو مسلم لیگ (ن) بلوچستان کی جانب سے مبارکباد پیش کر تاہوں، گزشتہ روز ہو نے والے پیپلز پارٹی کے جلسے میں بلاول بھٹو نے کہا کہ 16ماہ کی حکومت کے دوران مہنگائی عروج پر پہنچی جس کی وجہ سے مسلم لیگ (ن) مہنگائی لیگ بن گئی ہے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری خود بھی 16ماہ کی حکومت کا حصہ رہے 12ماہ کے دوران صرف اور صرف بطور وزیر خارجہ دوروں پر تھے تو کیسے صرف مسلم لیگ (ن) کو اب ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ میاں محمد شہباز شریف نے 16ماہ کی حکومت لینے کا فیصلہ اس لئے کیا تھا کہ ملک کوبچانا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سلیکٹڈ حکومت کے نقصانات اپنے سر پر لیکر میاں محمد شہباز شریف نے ملک کو بچایا لوگ باتیں کر رہے تھے کہ ملک کی حالت سری لنکا جیسی ہو جائے گی ملک ڈیفالٹ ہو جائے گا لیکن الحمد اللہ پاکستان نہ ڈیفالٹ ہو ا نہ ملک کی سری لنکا جیسی حالات ہو ئی تمام تر ذمہ داریاں محمد شہباز شریف نے اپنے سر پر لی ہوئی تھیں اور بلا ول بھٹو عیاشیاں کر رہے تھے اگر مہنگائی ہوئی تو بلا ول بھٹو کے دوروں سے ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) بلوچستان میں سب سے بڑی پالیمانی جماعت بن چکی ہے۔