پروفیسرآغازاہد پر حملے کی خلاف جمعرات کو کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر کے کالجز میں احتجاج
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچرر ایسوسی ایشن کے سابق صدر پروفیسرآغا زاہد پر حملے کی خلاف جمعرات کو کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر کے کالجز میں احتجاج کیا گیا دو روزہ یوم سیاہ کے موقع پر کالج اساتذہ نے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھیں،احتجاجی مظاہرے کئے اور چیئرمین بورڈ کی معطلی،مرکزی ملزم سمیت تمام حملہ آوروں کی گرفتاری اورچیئر مین بورڈ کے خلاف شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ واضح رہے کہ سابق صدر بی پی ایل اے پروفیسر آغا زاہد پر پیر کے روز گھر سے کالج جاتے ہوئے سریاب روڈ پر حملہ کیا گیا تھا واقعے کا مقدمہ چیئرمین بلوچستان بورڈ اور دیگر نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیاہے۔ مقدمے کے اندراج کے باوجود ملزمان کی عدم گرفتاری کیخلاف جمعرات کے روز کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر کے کالجز میں یوم سیاہ منایا گیا۔ مختلف انٹر و ڈگری کالجز میں اساتذہ نے بازووں پر سیاہ پٹیاں باندھیں اور مختلف کالجز میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھاکراحتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے کالج اساتذہ کا مطالبہ ہے کہ پروفیسر آغازاہد پر حملہ کرنے والے تمام افراد کو گرفتار، چیئرمین بورڈ کو فوری طور پر معطل اور ان کیخلاف محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے۔دریں اثناء جمعرات کو سول سنڈیمن ہسپتال کے شعبہ آرتھوپیڈک میں پروفیسر آغازاہد کا آپریشن کیا گیا۔اس موقع پر حاجی حبیب الرحمان مردانزئی کی قیادت میں گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن کے نمائندہ وفد،مختلف کالجز اور سکول اساتذہ مختلف تنظیموں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے پروفیسر آغازاہد کی عیادت کی اور نگران حکومت سے اس سارے واقعے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔بی پی ایل اے (پروگریسو) کی کال پر دوروزہ احتجاج اور یوم سیاہ کے سلسلے میں آج بھی کالج اساتذہ احتجاج کریں گے۔