چیف جسٹس نے سپریم کورٹ کو ’’اعلیٰ عدلیہ‘‘ لکھنے سے روک دیا

اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم کورٹ کو اعلیٰ عدلیہ لکھنے سے روک دیا۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ضمانت کے ایک کیس کے دوران وکیل کی جانب سے اعلیٰ عدلیہ کہنے پر برہمی کا اظہار کیا۔

چیف جسٹس نے سپریم کورٹ کو اعلیٰ عدلیہ نہ کہنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے فیصلہ بھی لکھوا دیا۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ آئین میں سپریم کورٹ کیلئے اعلیٰ عدلیہ کا لفظ نہیں لکھا گیا، آئین پاکستان کے مطابق صرف سپریم کورٹ کہا جائے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ نے سرکاری افسران کیلئے ”صاحب“ کا لفظ استعمال کرنے پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ صاحب کا لفظ آزاد قوم کی عکاسی نہیں کرتا۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے چند ماہ قبل اپنے ریمارکس میں کہا تھا کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے ساتھ ”معزز“ کا لفظ لکھنا بھی درست نہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے