پیپلز پارٹی ہی بلوچستان کی محرومیوں اور پسماندگی کا ازالہ کرسکتی ہے،سردار نور احمد بنگلزئی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما و ممتاز قبائلی شخصیت چیف آف بنگلزئی سردار نوراحمد بنگلزئی نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی تاریخ عوامی وسیاسی جدوجہد اور لازوال قربانیوں کی داستان سے رقم ہے،پارٹی کا 56واں یوم تاسیس بلوچستان میں انعقاد کا مقصد وفاقی وپارلیمانی سیاست میں صوبے کی اہمیت وافادیت کو ترجیح دینا ہے،پیپلز پارٹی ہی بلوچستان کی محرومیوں اور پسماندگی کا ازالہ کرسکتی ہے،صوبے کے عوام کو قوم پرستی اور مذہب کے نام پر مزید بے وقوف نہیں بنایا جاسکتا ہے،وفاق سمیت بلوچستان میں پیپلز پارٹی ہی اپنے اتحادیوں کے ساتھ حکومت بنائے گی،ن لیگ نے الیکٹ ایبل سیاستدانوں کا انتخاب کرکے ووٹ کے تقدس کو پامال کیا ہے،جو شخص بلوچستان کی روایتی پگڑی نہیں پہن سکتا وہ صوبے کو موجودہ سیاسی ومعاشی مسائل سے کس طرح نجات دلا سکتا ہے،پیپلز پارٹی ہی بلوچستان کے عوام کے حقوق کی علمبردار جماعت ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے بات چیت میں کیا،انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت نے اس مرتبہ بلوچستان میں یوم تاسیس کا انعقاد کرکے بلوچستان کے محکوم عوام کی محکومیت اور پسماندگی کے خاتمہ سمیت صوبے کے عوام کو ترجیح دی ہے کارکن یوم تاسیس کی تیاریوں میں مصروف ہیں 30نومبر کو تخت بلوچستان کوئٹہ میں ہونے والا یوم تاسیس مینار پاکستان کے جلسہ کا ریکارڈ توڑ دے گا،پاکستان کے عوام کی خواہش ہے کہ بلاول بھٹو وزیراعظم منتخب ہوکر ان کے مسائل اور دکھوں کا مداوعا کریں،پاکستان کو موجود بحرانوں سے نکالنے کی صلاحیت پیپلز پارٹی ہی کی قیادت میں مضمر ہے،پیپلز پارٹی نے ہمیشہ بلوچستان کے عوام اور سرزمین بلوچستان کو ترجیح دی ہے،ماضی میں بلوچستان پیکج کے تحت صوبے کے ہزاروں بے روزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا جبکہ این ایف سی ایوارڈ بھی پیپلز پارٹی ہی کے دوراقتدار میں بلوچستان کو ملا تھاانہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام قوم پرستی اور مذہب کے نام کی سیاست سے اکتا چکے ہیں اور اب مزید صوبے کے عوام کو بے وقوف نہیں بنایا جاسکتا ہے،8فروری کاسورج انشااللہ پیپلز پارٹی کی کامیابی کا پیغام لے کر طلوع ہوگا،انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا سرپرائز ابھی رہتا ہے جو یوم تاسیس کے بعد پارٹی کو شریک چئیرمین اور سابق صدر مملکت آصف علی زرداری خود کوئٹہ میں دیں گے انہوں نے کہا کہ ہم ووٹ اور ووٹرز دونوں کے تقدس کی بحالی چاہتے ہیں تاکہ ملک میں مستحکم جمہوریت ہروان چڑھ سکے اور ملک موجود بحرانوں سے نبردآزما ہوسکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے