پاکستان ریفائنری لیمیٹڈنے مقررہ وقت کے اندر ریگولیٹر کے ساتھ اپ گریڈ معاہدے پر دستخط کئے ہیں، محمد عبدالقادر

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پیٹرولیم و رسورسز اور سیاسی و اقتصادی امور کے ماہر سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ مقامی ریفائنریوں نے ثالثی، غیر متوقع واقعہ، ٹیکسیشن اور امپورٹ ڈیوٹی مراعات سے متعلق ان کے نفاذ کے معاہدوں میں شقوں کی شمولیت کے علاوہ ان کی اپ گریڈیشن کے چھ سال کے عرصے میں مکمل ہونے کے بعد بھی مستقل مراعات کا مطالبہ کر دیا ہے یہ معاملات کئی برس سے اسی طریقے سے چلائے جا رہے ہیں اپ گریڈیشن کے لئے دی جانے والی بھاری رقوم میں بڑے پیمانے پر خرد برد کی فوری تحقیقات کی جانی چاہئے اور قومی خزانے کو اربوں کا نقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت تادیبی کاروائی عمل میں لائی جائے۔یہاں جا ری کر دہ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اوگرا نے ریفائنریز کو ایڈجسٹ کرنے کے لئے اپنی آمادگی ظاہر نہیں کی اور یہ دلیل دی کہ وہ ریفائنریز کے ساتھ ہونے والے معاہدوں میں ایسی کوئی چیز لکھنے پر راضی نہیں ہو گی جس کا ذکر منظور شدہ اور مطلع شدہ براؤن فیلڈ ریفائنری پالیسی میں نہ ہو اپ گریڈیشن کے منصوبوں کے لئے ریفائنریز کے معاہدے اوگرا کے ساتھ 15 نومبر 2023 تک دستخط کئے جانے تھے پاکستان ریفائنری لیمیٹڈ (پی آر ایل) نے مقررہ وقت کے اندر ریگولیٹر کے ساتھ اپ گریڈ معاہدے پر دستخط کئے ہیں باقی ریفائنریز اس وقت تک دستخط کرنے کو تیار نہیں ہیں جب تک کہ مسائل حل نہ ہوں۔انہوں نے کہا ہے کہ حکومت نے معاہدوں کے لئے 2 ماہ کی توسیع کر دی ہے اور ایس آئی ایف سی نے مقامی ریفائنریوں کی اپ گریڈیشن کے عمل میں تاخیر پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے اور متعلقہ حکام سے کہا ہے کہ وہ وقت پر تمام رکاوٹیں دور کریں پی آر ایل کے پاس ماہانہ 24,000 ٹن پیٹرول پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے اور جب یہ اپنی پیداوار میں اضافہ کرے گی تو اسے اپنے اپ گریڈ پراجیکٹ پر 400 ملین ڈالرز کا حصہ ملے گا لیکن اٹک ریفائنری لمیٹڈ جو ایک ماہ میں 50 ہزار ٹن پیٹرول پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اسے اپنے اپ گریڈ منصوبے پر 700 ملین ڈالرز ملیں گے. اور دیگر ریفائنریوں کو بھی مراعات کا بڑا حصہ ملے گا۔انہوں کہا ہے کہ پی آر ایل مراعات کے لئے کوالیفائی کرنے کے سلسلے میں ایک دن کی تاخیر کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے اسی لئے پی آر ایل نے اوگرا کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے ہیں جیسا کہ وہ اپنے اپ گریڈ پراجیکٹ پر کام کو جلد از جلد واضح کرنا چاہتی ہے پی آر ایل دیگر ریفائنریز کی جانب سے اجاگر کئے گئے مسائل کو درست قرار دیتی ہے جب یہ مسائل حل ہو جائیں گے تو براؤن فیلڈ ریفائنری پالیسی کا حصہ بن جائیں گے اور پی آر ایل خود بخود نفاذ کے معاہدوں کے حوالے سے براؤن فیلڈ پالیسی میں کی جانے والی تبدیلیوں کا حصہ بن جائیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے