پشتونخوا میپ کے علاؤہ کوئی بھی پارٹی اس قابل نہیں ہے جو پشتونوں کے مسائل حل کرسکے، مجید خان اچکزئی

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی نائب صدر عبدالمجید خان اچکزئی نے شمولیت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پشتون قوم کو موجودہ درپیش مخدوش حالات میں نجات دلانے کیلئے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے علاؤہ کوئی بھی پارٹی اس قابل نہیں ہے جو پشتونوں کے مسائل حل کرسکے۔عوامی رابطہ مہم کے دوران پارٹی کارکن 2دسمبر کے عظیم الشان جلسہ عام میں عوام کو شرکت کی دعوت دیں۔عوام کی شمولیت پارٹی کی درست سیاست اور پارٹی کی رہبری پر اعتماد کی کھلی مظہر ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی ضلع کوئٹہ کے تحصیل صدر سے مربوط شابو علاقائی یونٹ کے زیر اہتمام شمولیت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جس سے پارٹی کے صوبائی سیکرٹری پارلیمانی امور حضرت عمر اچکزئی، تحصیل سیکرٹری نعیم خان پیرعلیزئی نے بھی خطاب کیا۔سٹیج سیکرٹری کے فرائض جمیل خان اچکزئی نے سرانجام دیئے۔ تقریب میں صوبائی ڈپٹی سیکرٹری سردار ادریس خان بڑیچ،ضلع کوئٹہ کے معاون سیکرٹری رفیع اللہ اچکزئی،تحصیل صدر سینیٹر معاون سیکرٹری راحت خان بازئی، محمود خان ودیگر بھی موجود تھے۔ اس موقع پر ہدایت اللہ کاکڑ، غازی امان اللہ بڑیچ، عطا ء محمد بڑیچ، الیاس بابئی، دلاور مہمند نے 39ساتھیوں سمیت پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ مقررین نے کہا کہ خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی کے سیاسی جد و جہد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ خان شہید نے پاکستان کے قیام سے قبل بھی جیلیں بھگتیں اور پھر پاکستان بننے کے بعد ایوبی مارشل لاء کا پورا دورہ قید رہے اور پہلا اور آخری سیاسی قیدی تھے۔ خان شہید کو 33 سال عوام سے دور رکھنے کے لیے جیل کے سلاخوں کے پیچھے رکھا گیا۔ حیرت کی بات تو اب یہ ہے کہ خان شہید کے پاس ان کی پارٹی نیشنل عوامی پارٹی کے قائدین و کارکنان میں سے کوئی بھی ملاقات کے لیے جیل نہیں گیا۔خان شہید کے ناقابلِ فراموش جدو جہد کے حوالے سے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی کے برسی پر برملا اعتراف کیا تھا کہ خان شہید درست اور حق پر تھے۔ خان شہید کے سیاست کی حقانیت کے وجہ سے آپ کے شہادت کے پچاس سال بعد اب لوگ یہ اقرار کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سلیم صافی جو پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور اس کے رہبر کے خلاف باقاعدہ کالم لکھا کرتے تھے آج وہ بھی یہ بات کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں کہ محمود خان اچکزئی صاحب سے اختلافات اپنی جگہ لیکن موجودہ صورتحال میں مسائل سے نجات اور واحد امیدپشتونخوامیپ کے چیئرمین محمود خان اچکزئی صاحب ہیں چاہے افغان طالبان اور پاکستان کے درمیان مذاکرات ہو یا افغان کڈوال کی جبری بے دخلی ہو، اچکزئی صاحب ہی کے پاس ان مسائل کا حل موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ چالیس سال سے مجاہد کہہ کر افغانوں کو لڑایا گیا لیکن آج جب ان کی ضرورت نہ رہی تو انہیں جبری بے دخل کیا جارہا ہے۔ آج ہماری خواتین اور بچے تھانوں میں بے عزت ہورہے ہیں اور لوگوں کو زبردستی پکڑ کر اُس پار پہنچایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بننے کے بعد خان شہید کا ارمان تھا کہ پشتونوں کی اپنی ایک الگ شناخت ہو ان کا اپنا صوبہ ہو لیکن پشتونوں کا صوبہ بنانے کی بجائے پشتونوں کے تاریخی صوبے میں بلوچ علاقوں کو شامل کرکے اسے بلوچستان کاغیر فطری نام دیا گیا۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ ہمارا اپنا الگ صوبہ ہوتا یا پھر ہمیں خیبر پشتونخوا میں شامل کیا جاتا۔آج بھی پشتون سرزمین کومختلف حصوں میں تقسیم رکھا گیا ہے۔ فاٹا کے مسئلے پر منعقدہ سیمینار میں محترم مشر محمود خان اچکزئی نے واضح کہا تھا کہ قبائل کے ساتھ انگریزوں نے بھی وعدے کیے تھے کہ ان کی ایک الگ حیثیت ہوگی۔ پھر قائد اعظم محمد علی جناح نے قبائل سے وعدہ کیا کہ آپ کی آزاد حیثیت برقرار رکھی جائے گی لیکن وہاں کے وسائل لوٹنے کے لیے فاٹا کو خیبر پشتونخوا میں ضم کیا گیا اور ان کی آزادی صلب کردی گئی۔انہیں قومی وصوبائی اسمبلی اور ایوان بالا میں نمائندگی سے محروم کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ چمن میں ایک ماہ سے زائد شہری سراپا احتجاج ہیں اور ہزاروں افراد کا دھرنا بیٹھا ہوا ہے لیکن ان کے مطالبات نہیں مانے جارہے ہیں۔پشتونخوامیپ چمن پرلت کے تمام جائز مطالبات کی حمایت کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ بلا تاخیر ان کے مطالبات کو تسلیم کیئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو درپیش مسائل کے حل کے لیے ملک میں آباد اقوام کے مابین ایک نئے عمرانی معاہدے کی ضرورت ہے۔انہوں نے نئے شمولیت کرنیوالوں کو پارٹی میں خوش آمدید کہا اور عوام سے اپیل کی کہ وہ 2دسمبر کو خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی کی شہادت کی 50ویں برسی کے جلسہ عام میں بھرپور شرکت کرے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے