گلگت پیرامیڈیکس کسی بھی صورت خود کوتنہا نہ سمجھیں ہم انکے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، جمال شاہ کاکڑ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) پیرامیڈیکس فیڈریشن کے صدرجمال شاہ کاکڑاورنائب صدر ارشد کھوکھرنے کہا ہے کہ گلگت پیرامیڈیکس کسی بھی صورت خود کوتنہا نہ سمجھیں ہم انکے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔یہ بات انہوں نے اتوار کو آل پاکستان پیرامیڈیکل اسٹاف فیڈریشن صوبائی سنڈیمن ہسپتال کوئٹہ کی جانب سے نکالی گئی احتجاجی ریلی سے خطاب کر تے ہوئے کہی، احتجاجی ریلی سول ہسپتال سے نکالی گئی جو پرنس روڈ اور انسکمب روڈ سے ہوتی ہوئی سول ہسپتال میں اختتام پزیر ہوگئی۔ریلی میں شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے تھے جس میں گلگت کے پیرامیڈیکس کے حق میں اور صوبہ میں پیرامیڈیکس کو درپیش مسائل کے نعرے درج تھے۔انہوں نے کہا کہ گلگت حکومت کو ہوش کے ناخن لینے چاہیے اور پیرامیڈیکس فیڈریشن گلگت بلتستان کے حکومت سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ گلگت کے پیرامیڈیکس کے مطالبات فی ا لفور منظور کرکے نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ صوبائی سنڈیمن ہسپتال کے پیرامیڈیکس کالونی کی بجلی کو فی الفور بحال کرکے وی آئی پی فیڈر پر منتقل کیا جائے بصورت دیگر پیرامیڈیکس فیڈریشن سخت سے سخت احتجاج کا راستہ اپنائے گی صوبائی سنڈیمن ہسپتال میں جو سرجیکل اور میڈیکل ٹاور منظور ہوئے ہیں جو تاحال التوا کا شکار ہے پیرامیڈیکس فیڈریشن صوبائی حکومت سے پر زور اپیل کرتے ہیں کہ اس وفاقی فرم کے حوالے کرکے کام شروع کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت سرکاری ہسپتالوں کے ریڈیالوجی اور لیبارٹری کو پرائیوٹائیزیشن کی طرف لیجانے کا جو گناونا عمل کررہے ہیں پیرامیڈیکس فیڈریشن اس مکمل طور پر رد کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ریڈیالوجی اور پتھالوجی کا بجٹ فی الفور ریلیز کیا جائے ریلی میں قرارداد پاس کی گئی کہ حکومت بلوچستان نے چلڈرن ہسپتال کے ملازمین کو مستقل کرنے کا جو وعدہ کیا تھا وہ فی الفور ملازمین کا مستقل ہونے کا نوٹیفیکیشن جاری کرے۔انہوں نے کہاکہ جہاں وفاقی اور صوبائی حکومت کی جانب سے کم سے کم تنخواہ 32000 مختص کی گئی لیکن یہاں پرائیوٹ سیکورٹی گارڈ اور خاکروب کو ماہانہ 10000 کی تنخواہ ملتی ہے جو باعث شرم اور حکومتی نوٹیفیکیشن کے مترادف ہے۔ پیرامیڈیکس فیڈریشن صوبائی حکومت سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ ان کی تنخواہ کم سے کم 32000 دیا جائے پیرامیڈیکس فیڈریشن چمن میں جاری پرلت کا مکمل حمایت کااعلان کرتے ہیں اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ چمن کے عوام کا مسئلہ حل کیا جائے۔آخر میں جمال شاہ کاکڑ نے ریلی کے شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ہمارے مطالبات کو سنجیدگی سے نہ لیا تو اگلے احتجاج کا اعلان بعد میں کیا جائیگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے