اگرنگران وزیراعظم 29نومبر کوپیش نہیں ہوتے تووارنٹ گرفتاری جاری کی جائیں،ایڈووکیٹ علی احمد کرد

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابق صدر سینئر قانون دان علی احمد کرد ایڈووکیٹ نے اپنے بیان میں کہاہے کہ ہم ایک عجیب و غریب ملک کے رہائشی ہیں نگران وزیراعظم کو اسلام اباد ہائی کورٹ نے بلوچ طلبہ کی جبری گمشدگی کے ایک بہت ہی حساس معاملے میں "جس کا براہ راست تعلق انسانی بنیادی حقوق سے ہے ” عدالت میں طلب کیا ہے اور یہ صاحب بڑے تکبرانہ انداز میں فرما رہے ہیں ” 29 نومبر کو بیرون ملک ہونگا عدالت میں پیشی ممکن نہیں ” اس سے اندازہ لگائیں ہمارے حکمران اپنی سوچ، عادات اور اطوار کے لحاظ سے کتنا شاہانہ مزاج رکھتے ہیں کیا امریکہ یا یورپ کے کسی ملک کا حکمران عدالت کے طلب کرنے پہ ایسی بات کہہ سکتا ہے میں سمجھتا ہوں کہ قدرت نے بہت ہی سنہری موقع عدالت کو عطا کیا ہے کہ وہ دنیا کو دکھا دے کہ ہماری عدالتیں اپنے فیصلوں اور احکامات کی بجااوری میں کسی قسم کی کوتاہی کو برداشت نہیں کرسکتی اور نہ ہی کسی چھوٹے بڑے شہری میں فرق روا رکتی ہے میں عدالت کینوٹس میں، یہ بات لانا چاہتا ہوں کہ اپ کے نگران وزیراعظم کو عدالت میں طلب کرنے کے حکم کے، چند گھنٹوں کے اندر ہی انہوں نے عدالت میں انے سے انکار کر دیا اس کا صرف یہی ایک ہی حل ہے کہ 29 نومبر تک نگران وزیراعظم کا نام ” ایگزیکٹ کنٹرول لسٹ ” میں ڈال دیا جائے اگر اس کے باوجود بھی مقررہ تاریخ پر وہ عدالت میں پیش نہ ہوئے تو ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دی جائے یہی ایک راستہ ہے کہ کہ ائین اور قانون کی اہمیت کو اجاگر کیا جائے تاکہ دنیا کی عدالتوں میں انصاف کے سلسلے میں ” نیچے کے129 نمبر سے اوپر کے نمبروں میں پہنچا جا سکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے