بیوروکریسی نگران وزرراء کو کام کرنے نہیں دے رہی جس کی وجہ سے کئی اہم فیصلوں پرعمل نہیں ہورہا،جان اچکزئی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) نگراں صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا ہے کہ حکومت نے دہشتگردی کے خاتمے کا تہہ کر رکھا ہے کسی بھی صورت دہشتگرد وں اورانکے سہولت کار وں کو نہیں چھوڑیں گے، بلوچستان میں بیوروکریسی کا رویہ ناقابل برادشت ہے بیوروکریسی نگران وزررا ء کو کام کرنے نہیں دے رہی جس کی وجہ سے کئی اہم فیصلوں پر عمل نہیں ہورہا، وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ بلوچستان کے احکامات کو بیوروکریسی خاطر میں نہیں لارہی ہے، صوبے میں ترقیاتی منصوبے سست روی کا شکار ہے جس سے اربوں روپے لیپس ہونے کا خطرہ ہے،پاکستان سے اب تک چار لاکھ غیر قانونی تارکین وطن ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں افغان حکام سے اپیل ہے کہ واپس لوٹنے والوں کا خیال رکھیں۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کوسول سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔ جان اچکزئی نے تمام قانونی و غیر قانونی مقیم باشنوں کو خبر دار کر تے ہوئے کہا کہ وہ کسی کے ورغلانے یا پھر اکسانے پر دہشتگردوں یا پھر ملک دشمن عناصر کی سہولت کا ری کے مر تکب پائے گئے تو انہیں سخت قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا،ریاست تمام عناصر کے ساتھ سختی سے نمٹے گی۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے عوام مسلح افواج قانون نافذ کر نے والے اداروں کے اہلکاروں نے پاکستان کو دہشتگردی سے پاک کر نے اور دہشتگردوں کا مقابلہ کر نے کے لئے ہر طرح کی قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلو چستان اس وقت تاریخ کے اہم ترین دور سے گزر رہا ہے ایک طرف دہشتگردوں اور انکے سہولت کاروں کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائیاں جا ری ہیں تو دوسری جانب چیف آف آرمی اسٹاف کے وژن کے مطابق ایس آئی ایف سی کے تحت اقدامات ہو رہے ہیں لیکن ان میں سب سے زیا دہ مشکلات بیور و کریسی کی طر ف سے پیش آرہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بلو چستان کی بیو رو ریاوتی اور سر خ فیتہ کی وجہ سے عوام کے مسائل بڑھ رہے ہیں بد قسمتی سے بلو چستان میں نگراں حکومت کو وہ اہمیت نہیں دی جا رہی جو آئین کے مطابق دینی چاہیے نگراں حکومت کو سخت تنقید کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے دیگر صوبوں میں عوام کے مفاد کے مطابق تمام تر قیاتی کام زور شورسے جا ری ہے لیکن بلو چستان میں بد قسمتی سے یہ شیبہ پیدا ہو رہا ہے کہ اربوں روپے کی اسکیمات وقت پرمکمل نہ ہوں جس سے اربوں روپے لیپس ہو نے کا خد شہ ہے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ بلوچستان کے احکامات کو بیوروکریسی خاطر میں نہیں لارہی ہے بلو چستان کو ملنے والے فنڈ میں کرپشن کی انکوائری بھی ابھی تک شروع نہیں ہو سکی اسی طرح این ٹی ایس اسکینڈل بھی منظر عام پر نہیں جا سکا،نگراں وزیر اعلیٰ بلو چستان کے احکامات کے باوجود بیور و کریسی کے مراعات گاڑیوں کی تفصیل کابینہ کو پیش نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہاکہ بیوروکریسی کے رویے کی وجہ سے نگران حکومت کو مشکلا ت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے وزررا ء اپنی ٹیم نہیں بنا پاہ رہے بیورو کریسی کا موجودہ رویہ جاری رہا تو صوبے میں مزید مایوسی پھیلے گی لہٰذاآئین کے مطابق نگراں حکومت کو اہمیت دی جائے۔ انہوں نے کہاکہ چیف سیکرٹری بلو چستان سمیت چند آفسران کی کاوششوں کو خراج تحسین پیش کر تا ہوں چیف سیکرٹری اور چند اچھے آفیسران کا وژن بہترین ہے مگر اکثریتی بیوروکریسی کا رویہ ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے کہاکہ اب تک پاکستان سے چار لاکھ غیر قانونی تارکین وطن ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں افغان حکام سے اپیل ہے کہ واپس لوٹنے والوں کا خیال رکھیں۔