ہیلتھ میں چیلنجز کا سامنا ہے بیماریوں کو کنٹرول کرنے کے لئے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا، سیکرٹری صحت بلوچستان

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) سیکرٹری صحت بلوچستان عبداللہ خان نے کہا ہے کہ ہیلتھ میں چیلنجز کا سامنا ہے بیماریوں کو کنٹرول کرنے کے لئے ہم سب کو مل جل کر کام کرنا ہوگا بیماریوں سے آگاہی کے لئے سیمینار کے ذریعے عوام کو آگاہ کیا جائے تاکہ بیماریوں سے بچا جا سکے ہم اس وقت جاگتے ہیں جب لوگ بیماریوں سے متاثر ہوچکے ہوتے ہیں۔یہ بات انہوں نے جمعرات کوکوئٹہ میں تپ دق سے بچاؤ کے علاج اور آگاہی کی پر مرسی کور اور ٹی بی کنٹرول بلوچستان کی جانب سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر ٹی بی کنٹرول پروگرام بلوچستان کے مینیجر ڈاکٹر آصف شاہوانی، سی ای او فاطمہ جناح انسٹیٹیوٹ آف چیسٹ ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر شیرین خان، مرسی کور کے سربراہ ڈاکٹر سعید اللہ خان، ہیلتھ کئیر کمیشن کے ممبر ڈاکٹر فاروق اعظم جان، ڈویژنل ڈائریکٹر کوئٹہ ڈاکٹر لبنی، ڈی ایچ او کوئٹہ ڈاکٹر نور اللہ بزنجو، ڈپٹی ڈی ایچ او کوئٹہ ڈاکٹر انجم، سابقہ ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر نور محمد قاضی، ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ڈاکٹر اسفند یار شیرانی، پاکستان پیڈریاٹک ایسوسی ایشن کے ڈاکٹر عطا اللہ بزنجو، پاکستان چیسٹ سوسائٹی کے ڈاکٹر مقبول لانگو اسٹاف آفیسر سیکرٹری صحت شوکت بلوچ، ا ڈاکٹر امین اللہ بلوچ، ایس پی او سے امداد، سینئر پروگرام آفیسر ٹی بی کنٹرول پروگرام ڈاکٹر بلال خان، آ?ی پی ایچ ڈا?ریکٹر ڈاکٹر فاروق ہوت اور ڈاکٹرز نے شرکت کی۔ سیکرٹری صحت بلوچستان عبداللہ خان نے کہا کہ ہمیں ایسا سسٹم لانا ہوگا کہ عوام کو بیماریوں سے بچاو کے طریقوں پر مکمل آگاہی دی جاے تاکہ صحت مند معاشرہ تشکیل دیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹی بی کے مریضوں کی شرح میں دنیا بھر میں پانچویں نمبر پر ہے محکمہ صحت بلوچستان ٹی بی کی تشخیص کے لئے پارٹنر آرگنائزیشن کے ساتھ مل کر کام کررہی ہیں مرسی کور بلوچستان بھر میں صحت کے مراکز میں حکومت بلوچستان کے ساتھ مختلف ٹی بی پر کام کررہی ہے مرسی کور کے تعاون کو سراہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئیں مل کر سب ٹی بی جیسے مرض کے خاتمے کے لئے اپنا کردار ادا کریں کمیونٹی کے تعاون کے بغیر کسی بھی بیماری پر قابو نہیں پایا جاسکتا۔ ٹی بی کنٹرول پروگرام بلوچستان کے مینیجر ڈاکٹر آصف شاہوانی نے کہا کہ بلوچستان نے پچھلے سال 14000 کیسز کی تشخیص کی ہے مرسی کور ٹی بی کی تشخیص میں محکمہ صحت بلوچستان کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹی بی کے تمام رجسٹرڈ مریضوں کی علاج کی خصوصی نگرانی کی جارہی ہیں ٹی بی کی مرض کی تشخیص کو بہتر کرنے کے لئے گلوبل فنڈ کی تعاون سے بلوچستان کے مختلف اضلاع میں جین ایکسپرٹ مشینیں نصب کردی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے ٹی بی سینٹرز کو سولارائز کیا جارہا ہے تاکہ تشخیص کے عمل میں کوئی تعطل نہ ہو۔ سربراہ مرسی کور ڈاکٹر سعید اللہ خان نے کہا کہ مرسی کور فنڈ کی جانب سے پروگرام کی سپورٹ میں جنرل فزیشن کے ذریعے ٹی بی کی تشخیص، موبائل وین کے ذریعے کیمپس میں بہترین مدد کر رہی ہے بلوچستان کی ٹی بی کی تشخیص میں کارکردگی میں بہتر ہے بلوچستان کے تمام چیلینجز میں مدد کی جائے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے