بلوچستان صوبائی کابینہ کا اہم اجلاس، لسبیلہ یونیورسٹی واقعہ پر تحقیقاتی کمیٹی قائم

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) نگراں وزیر اعلٰی بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی کی زیر صدارت بلوچستان صوبائی کابینہ کا چوتھا اجلاس منگل کو یہاں وزیر اعلٰی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا اجلاس میں ٹیچنگ اسپتال گوادر میں تھلیسیلما یونٹ کی سالانہ گرانٹ ایک ملین سے بڑھا کر دس ملین روپے کرنے بلوچستان کے زکوٰۃ مستحقین کو مقررہ امدادی رقوم کی شفافیت پر مبنی ڈیجیٹل طریقے سے ادائیگی ۔

بلوچستان ریونیو اتھارٹی کی ایڈوائزری کونسل کی لیگل ونگ کی دو اعزازی نشستوں پر متعلقہ شعبے کے ماہرین کی میرٹ پر سلیکشن کے لئے کوائف کی طلبی , بلوچستان جانشینی سرٹیفکیٹ رولز 2022 کی منظوری سمیت مفاد عامہ سے متعلق اہم فیصلے کئے گئے اور محکموں کے زیر التواء امور نمٹانے کی توثیق کی گئی، اجلاس میں نگراں صوبائی وزیر پرنس احمد علی بلوچ کی جانب سے لسبیلہ یونیورسٹی میں پندرہ نومبر کو رونما ہونے والے جھگڑے و تنازعات کی نشاندہی کی گئی کابینہ نے اس معاملے کے محرکات کا جائزہ لینے اور حقائق تک پہنچ کر اس کے حل کیلئے نگراں صوبائی وزراء قادر بخش پرنس احمد علی بلوچ اور امان اللہ کنرانی پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیر اعلٰی بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے کہا کہ نگراں حکومت فوری نوعیت کے اہم امور نمٹانے اور عوام کو درپیش مشکلات اور مسائل کے حل کیلئے پوری تندہی سے کام کررہی ہے ہماری بھرپور کوشش ہے کہ گورننس میں بہتری لائی جائے اور عوامی امور سے بلواسطہ یا بلا واسطہ وابستہ سول سرکاری اداروں اور محکموں میں سروس ڈلیوری کے نظام کو فعال بنا کر کارکردگی میں نمایاں بہتری لائی جائے تاکہ روز مرہ سرکاری معاملات میں عوام کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

تمام امور سہل انداز میں طے شدہ پالیسیوں اور ضوابط کے تحت چلیں اور جائز کام میں عوام کو کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے اجلاس میں نگراں صوبائی وزراء میر زبیر خان جمالی، جان اچکزئی، ڈاکٹر قادر بخش بلوچ، پرنس احمد علی بلوچ، ڈاکٹر امیر محمد جوگیزئی، امان اللہ کنرانی، شیخ محمود الحسن، وزیر اعلٰی کے مشیر میر عمیر محمد حسنی، میر دانش لانگو ، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، سمیت مختلف محکموں کے سیکرٹریز نے شرکت کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے