پیپلز پارٹی کو دیوار سے لگانے کی سازشیں ناکام ہوں گی، میر علی حسن زہری
حب (ڈیلی گرین گوادر) پاکستان میں نام نہاد نظریہ ضرورت اور روایتی سلیکشن کی سیاست کو دفن کرنے کا وقت آگیا ہے۔ ملک کو اس وقت نئی سوچ اور نئی قیادت کی ضرورت ہے۔دقیانوسی اور کرپٹ سوچ کی حامل اور 40 سال سے زائد عرصہ اقتدار پر قابض رہنے والے ملک کی جان نہیں چھوڑ رہے اور جن کی ناکام اور عوام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے ملک تباہی کی دہانے پر پہنچ گیا ہے۔یہ ناکام عناصر ایک مرتبہ پھر گٹھ جوڑ کر کے اقتدار حاصل کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہارپاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور ترجمان سابق صدر آصف علی زرداری میر علی حسن زہری نے حب میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ پاکستان کے غیور عوام پرانی سوچ کے حامل سیاست دانوں کو گھر بٹھائیں اور نئی سوچ کی حامل نوجوان قیادت کو ملک کی باگ ڈور سنبھالنے کے لئے موقع دیں۔میر علی حسن زہری نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پاکستان کی واحد امید ہیں جن کی قیادت میں پاکستان پسماندگی، معاشی تنگدستی اور مشکلات سے نکل سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کے وزیرخارجہ کے دور میں مثبت بیرونی خارجہ پالیسی اپنائی گئی اور پاکستان کا مثبت امیج دنیا کے سامنے لایا گیا اور اس سلسلے کو جاری رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کو وزیراعظم بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہی وفاق اور چاروں صوبوں کے عوام کی نمائندہ جماعت ہے اور اسکے نوجوان قائد بلال بھٹو زرداری اور آصفہ بھٹو زرداری آج کے نوجوانوں کی امیدوں کا محور بن چکے ہیں جسکے خلاف جمہوریت مخالف قوتیں ہر صورت اپنی اجارہ داری کے لئے ناکام تبدیلی کے بعد اب ایک نئی شکل اختیار کر کے گٹھ جوڑ اور نام نہاد سیاسی اتحادوں میں لگ گئی ہیں جس میں انہیں کسی صورت کامیابی حاصل نہیں ہو گی۔میر علی حسن زہری نے کہا کہ پاکستان کے عوام خصوصاً نوجوان ملکی حالات اور مفاد پرستی اور گٹھ جوڑ کی سیاست سے بخوبی آگاہ ہیں وہ جانتے ہیں کہ نوجوان بلاول بھٹو زرداری اور عکس بینظیر آصفہ بھٹو زرداری پاکستان کو نئی سوچ نیا جوش نئی قیادت نئی قوت اور نئی سمت بآسانی دے سکتے ہیں جس کے لئے پاکستان کا ہر نوجوان آئندہ عام انتخابات میں اپنے ضمیر کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے حق میں فیصلہ دیں گے اور اپنے قیمتی ووٹوں کے ذریعے نوجوان قیادت کو سامنے لائیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے خلاف گٹھ جوڑ کی سیاست کامیاب نہیں ہو گی۔باشعور پاکستانی عوام منفی سیاسی ہتھکنڈوں اور دھوکے کی سیاست کو ہرگز قبول نہیں کریں گے۔ پیپلز پارٹی کے خلاف جاری جوڑ توڑ کا سلسلہ پاکستان کو ترقی کی جانب بڑھنے سے نہیں روک سکتے۔ میر علی حسن زہری نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلال بھٹو زرداری کی بڑھتی مقبولیت کے خلاف ملک پرکئی دہائیوں سے قابض مفاد پرست عناصر اورغیر سیاسی قوتوں نے ایک بار پھر سازشیں شروع کردی ہیں جیسے انہوں نے قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو، شہید جمہوریت بینظیر بھٹو اور آصف علی زرداری کے خلاف کی تھیں۔مگر آج ملک کے نوجوان کی اکثریت ان گٹھ جوڑ اور سازشوں سے بخوبی آگاہ ہیں اور خوب جانتے ہیں کہ انہیں کیسے ناکام بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام ملک بھر کے خصوصا ًصوبہ بلوچستان میں ان سیاسی لوٹوں اور مفاد پرست عناصر کو خوب جان گئے ہیں جو ہر دور میں حکومت کا حصہ بن جاتے ہیں۔ جن کا منشور صرف اور صرف اپنے ذاتی مفادات حاصل کرنا ہے۔ ان کو عوام کی مشکلات اور مسائل سے کوئی سروکار نہیں۔ پیپلز پارٹی کے خلاف ان وقتی گٹھ جوڑ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ جمہوریت اور عوام کے حقوق کے دشمن عناصر کسی صورت پاکستان پیپلز پارٹی کو دوبارہ اقتدار میں نہیں دیکھنا چاہتے کیونکہ یہ مفاد پرست عناصر ملک کو پسماندہ رکھنا چاہتے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ پاکستان پیپلز پارٹی اقتدار میں آ کر ملک کی سلامتی اور دیرپا ترقی اور خوشحالی کے لئے جو اقدامات کرے گی اس سے ملک ان تمام مشکلات سے با آسانی نکل جائے گا۔میر علی حسن زہری نے پاکستان خصوصاً بلوچستان کے غیور عوام بالخصوص نوجوانوں سے اپیل کی کہ اپنے بہتر مستقبل اور خوشحال پاکستان کے لئے پاکستان پیپلز پارٹی کو ووٹ کے ذریعے کامیاب کریں تاکہ پاکستان بلاول بھٹو زرداری کی زیر قیادت ترقی پذیر کی فہرست سے نکل کر ترقی یافتہ ملکوں کی صف میں شامل ہو جائے۔