حاجی محمد خان طوراتمانخیل کی الیکشن کمیشن کی جانب سے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کو کالعدم قرار

کوئٹہ(ڈیلی گر ین گوادر)بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جناب جسٹس نعیم اخترافغان اور جسٹس جناب جسٹس گل حسن ترین پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے سابق صوبائی وزیر حاجی محمد خان طوراتمانخیل کی الیکشن کمیشن کی جانب سے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کو کالعدم قرار دے دیا۔گزشتہ روز ڈویژنل بینچ نے کھیل عدالت میں عدالت عالیہ بلوچستان نے 26 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔فیصلے کے مطابق عدالت نے سابق رکن صوبائی اسمبلی محمد خان طور کی الیکشن کمیشن کی جانب سے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کو کالعدم قرار دے دیاالیکشن کمیشن کی جانب سے 10 اپریل 2019 کو سابق رکن اسمبلی محمد خان طور کی نااہلی غیر قانونی ہے۔ الیکشن کمیشن کے اس حکم کی کوئی آئینی حیثیت نہیں۔ درخواست گزار کی جانب سے دائر آئینی درخواست کو قبول کیا جاتا ہے۔ اس بات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کہ درخواست گزار کو شکایت نمبر 01/2012 میں مورخہ 13.07.2018 کے فیصلے کے ذریعے سنائی گئی سزا اور سزا کو اس عدالت نے درخواست گزار کی کرمنل اپیل نمبر 223/2018 کو منظور کرتے ہوئے مسترد کر دیا تھا۔ آرڈر مورخہ 19.07.2018 اور معاملہ کو سیشن جج لورالائی کو ریمانڈ کیا گیا تاکہ شکایت نمبر 01/2012 کے مقدمے کی کارروائی کو کچھ ہدایات کے ساتھ آگے بڑھایا جائے۔ ای سی پی نے درخواست گزار کو آئین کے آرٹیکل 62 (1)(f) کے تحت مورخہ 10.04.2019 کو نا اہل قرار دیا۔ الیکشن کمیشن آئین کے آرٹیکل 62(1)(f) کے تحت درخواست گزار کو نااہل قرار دینے کے حوالے سے دلائل دینے میں ناکام رہا ہے۔ای سی پی اس بات کی تعریف کرنے میں بھی ناکام رہا ہے کہ درخواست گزار کے26.11.2007 کے نامزدگی فارمز کو ریٹرننگ آفیسر نے کسی بھی نوعیت کے اعتراض کے بغیر قبول کر لیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے