بلوچستان کو مشکلات کا سامنا ہے، صوبے کی ترقی وخوشحالی کیلئے کردارادا کرینگے،کور کمانڈر بلوچستان
کوہلو(ڈیلی گرین گوادر)کور کمانڈر 12کور لیفٹیننٹ جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ بلوچستان کو اس وقت کئی مشکلات کا سامنا ہے صوبے کی ترقی وخوشحالی کیلئے کردارادا کرینگے کوہلو کے اسکولوں اور ہسپتالوں کی فعالیت کیلئے بہتر ڈاکٹرز واساتذہ کنٹریکٹ بیس پر بھرتی کئے جائینگے ہم صاف وشفاف انخابات پر یقین رکھتے ہیں بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں سے ایف سی کی تعداد کو کم کر کے انہیں بارڈر پر تعینات کر دیا گیا ان خیالات کااظہار کور کمانڈر بلوچستان کا آئی جی ایف سی بلوچستان کے ہمراہ ضلع کوہلو کا مختصر دورہ کرتے ہوئے کیا اس موقع پر سول و عسکری قیادت اور قبائلی عمائدین سے ملاقاتیں کی مری قبائل کے عمائدین کی طرف سے انہیں بلوچی دستار و چھڑی پیش کی گئی کور کمانڈر آصف غفور نے کہا کہ تعلیم و بہتر انفراسٹرکچر ہی ترقی و خوشحالی کی ضمانت ہیں فوجی آپریشن یا ان کی تعداد میں بڑھوتی کوئی مسئلے کا حل نہیں اس لیے بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں سے ایف سی کی تعداد کو کم کر کے انہیں بارڈر پر تعینات کر دیا گیا۔اس بات میں کوئی شک نہیں کہ بلوچستان کو اس وقت کئی مشکلات کا سامنا ہے جس میں تعلیم صحت و بہتر انفراسٹرکچر بہت اہم ہیں ان کی بہتری کے لیے علاقائی عمائدین و عوام کا ساتھ ضروری ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو فیڈرل حکومت کی جانب سے ہر سال ان کا شئیر مل جاتا ہے لیکن صحیح معنوں میں استعمال نہ ہونے سے بلوچستان میں یہ محرومیاں دیکھنے کو مل رہی ہیں انہوں نے کہا کہ صاف و شفاف انتخابات پر یقین رکھتے ہیں اس لیے عوام کو خود کے لیے بہتر نمائندے کا انتخاب کرنا ہوگا جو علاقے کی ترقی و خوشحالی کے لیے کام کر سکے حکومت بلوچستان سے گذارشات کی ہیں کہ کوہلو و سبی قومی شارہ کو دوبارھ سے بہتر طریقے سے تعمیر کیا جائے انہوں نے کہا کہ کرپشن جیسے ناصور چیز کے لیے ملکی سطح پر اب بہتر اقدامات اٹھا جا رہے ہیں تاکہ ملکی معیشت بہتر ہو۔کوہلو کے سکولوں و ہسپتال کی فعالیت کے لیے بلوچستان حکومت سے بات ہوئی ہے سٹاف کی کمی کو پورا کرنے کے لیے کنٹریکٹ بیس پر بہتر ڈاکٹرز و اساتذہ بھرتی کی جائیں گی۔کو ر کمانڈر نے مزید کہا کہ عوام کی بہتری کے لیے سیول اداروں کے ساتھ ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا سیول ایڈمنسٹریٹر سے گزارش ہے کہ غفلت بھرتنے والے کسی بھی ملازمین کے ساتھ کوئی رحم نہ کیا جائے بلوچستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے کچھ مشکلات کا سامنا ضرور ہوگا لیکن اس بات کی امید دلاتا ہوں کہ اب پہلے جیسا نہیں ہوگا۔ ہر کام پر چیک اینڈ بیلنس پالیسی کو اپنا یا جائے گا تاکہ عوام کے پیسے عوام پر خرچ ہوں۔