پاکستان اورازبکستان دوطرفہ تجارت کا حجم بڑھانے پر متفق ہیں،سینیٹر محمد عبدالقادر
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پیٹرولیم و رسورسز اور سیاسی و اقتصادی امور کے ماہر سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ پاکستان اور ازبکستان کے مابین تجارتی فروغ کے لئے مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دے دیا گیا ہے پاکستان اور ازبکستان کے درمیان بینکنگ چینلز کھولنے پر اتفاق اور ایگزم بینک کو فعال کیا ہے دوطرفہ تجارت دونوں ممالک کی اولین ترجیح ہے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو ڈیجیٹلایز کرنا بڑی پیشرفت ہے۔یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں سینیٹر محمدعبدالقادرنے کہاکہ یہ بھی طے ہوا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان ورکنگ گروپ کا اجلاس ہو گا ازبکستان،ٹرانس، افغان ریل پراجیکٹ پر تیزی سے کام کرنا چاہتا ہے پاکستان اور ازبکستان دونوں ممالک کے درمیان تجارتی پیچیدگیوں اور غیر ضروری رکاوٹوں کو ختم کرنے پر بھی اتفاق ہوا ہے دوطرفہ تجارت میں آسانیاں پیدا کرنے،کسٹمز کے طریقہ کار کو آسان بنانے اور سرحد پار تجارت کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز رکھنے کو خصوصی اہمیت دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ وسیع پیمانے پر تجارت کے فروغ کا خواہاں ہے پاکستان اور ازبکستان دوطرفہ تجارت کا حجم بڑھانے پر بھی متفق ہیں اور دونوں ممالک سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں سرمایہ کاری کے دائرہ کار کو وسیع کرنے پر بھی رضامندی ظاہر کی گئی ہے. اس بات کا قوی امکان ہے کہ ازبک سرمایہ کار بہت جلد پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے وزٹ کریں۔چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ دونوں ممالک میں باہمی اعتماد اور ہم آہنگی پائی جاتی ہے دونوں ممالک مذہبی، ثقافتی، سماجی، تجارتی اور سفارتی سطح پر ایک دوسرے کے قریب ہیں پاکستان اور ازبکستان کے شہریوں کو ایک دوسرے کی سرزمین پر انتہائی محبت اور احترام دیا جاتا ہے دونوں ممالک کے معاشی استحکام کے پورے خطے کی ترقی و خوشحالی پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے لینڈ لاک ملک ہونے کی وجہ سے پاکستان کی بندرگاہیں ازبکستان کی بیرونی تجارت کے حوالے سے اہمیت کی حامل ہیں۔