بلوچستان میں ایک موسمی سیاست شروع ہوچکی ہے ایسے شخصیات کو خانہ بدوش بنا دیا گیا ہے، مولانا عبدالغفور حیدری

مستونگ(ڈیلی گرین گوادر)جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل و سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ بلوچستان میں ایک موسمی سیاست شروع ہوچکی ہے ایسے شخصیات کو خانہ بدوش بنا دیا گیا ہے اور یہ موسمی لوگ موسم کا انتظار میں رہتے ہیں جب موسم سرد یا گرم ہوگا تو ان کی اڑان بھی شروع ہوگا اور ایسے لوگ بلوچستان کے روایات اور کلچر پر بدنما داغ ہے چونکہ پورے پاکستان میں یہ تاثر بڑھ رہا ہے بلوچستان کے لوگ لوٹے ہیں اور بکتے ہیں اور موسم دیکھ کر نظریات بدلتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کھڈکوچہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر قبائلی رہنما و زمیندار ایکشن کمیٹی کے مرکزی رہنما حاجی محمد حیات لہڑی حاجی محمد صدیق لہڑی اور دیگر بھی موجود تھے۔مولاناعبدالغفور حیدری نے کہا کہ میں اپنے خیر خواہوں دوست اور جانے والوں کو یہ مشورہ دونگا کہ پھتر جہاں بھی ہے وہاں بھاری لگتا ہے اگر اپنے جگہ سے لڑھک گیا تو اس کی کوئی حیثیت نہیں رہتی انہوں نے کہا کہ سیاست کے میدان میں ہر کسی کا یہ خوائش ہوتا ہے کہ الیکشن میں حصہ لوں کامیاب ہوجاو اور وزیر بھی بنوں مگر ضمیر ایک ایسی چیز ہے اگر ایک دفعہ انسان کا کردار داغ دار ہوگیا پھر اس کی عزت کھبی بحال نہیں ہوتا انہوں نے کہا کہ اس موسمی بٹیروں کی اڑان کو بلوچستان کی عوام اچھی نگاہ سے نہیں دیکھتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی زمینداروں کا سب سے بڑا مسئلہ بجلی کا ہے اور یہ ایک دیرینہ مسئلہ ہے ماضی میں بھی میاں نواز شریف کی دور حکومت میں ہم نے بلوچستان کے زمندراروں کے اس اہم مسئلہ کو پارلیمنٹ میں اٹھایا اور انھیں باقاعدہ یہ تجویز دی کہ بلوچستان کے بجلی کا مسئلہ سب سے زیادہ سنگین ہے خصوصا زمیندار طبقہ سب سے زیادہ بجلی لوڈشیڈنگ سے متاثر ہیں اس لئے بلوچستان کے تمام زرعی ٹیوب ویلوں کو سولر سسٹم سے منسلک کیا جائے مگر اس پر کوئی عمل درآمد نہیں ہوا اس کے بعد 5 سال عمران خان کی حکومت بھی ایسے ہی گزر گیا بلوچستان کے مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔انہوں نے کہا کہ واپڈا نے زمینداروں کی معاشی قتل شروع کیا ہے 24 گھنٹے میں صرف 4 گھنٹے بجلی فراہم کی جارہی ہیں جس سے زمیندار طبقہ شدید مشکلات کا شکار ہیں زرعی شعبہ بری طرح متاثر ہوکر آخری سانسیں لی رہی ہیں ہم کیسکو کے اس نارواسلوک کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور زمینداروں کے ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ میں بھی زمینداروں نے احتجاج کیا حکومت نے ان کے ساتھ معاہدہ کیا کہ بلوچستان کے زمندراروں کو 24 گھنٹے میں 6 سے 8 گھنٹے بجلی فراہمی کی جائیگی مگر کیسکو نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرکے اس معاہدے سے انحراف کیا جو قابل مذمت ہیں۔مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا کہ فروری کے مہینے میں بلوچستان اور کے پی کے میں سخت سردی پڑتی ہیں یخ بستہ ہوائیں چلتی ہیں ان سرد علاقوں کے لوگ دسمبر سے مارچ تک گرم علاقوں کی طرف ہجرت کرتے ہیں اس سے ہر علاقے میں ہزاروں لوگ ووٹ کی حق رائے دہی محروم رہ جائینگے۔انہوں نے کہا کہ ویسے انتخابات کی تاریخ آئین کے مطابق 90 دن میں نہیں ہوئے اگر الیکشن کمیشن عام انتخابات کے تاریخ میں مزید تین چار مہینے اس کی توسیع کرتے تو کوئی حرج نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ اگر الیکشن کمیشن 8 اکتوبر کو ملک میں الیکشن کرنے پر بہ ضد ہیں تو ہم اس کے لئے تیار ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے