پاکستان اپنے سرزمین پر کسی کو دہشت گردی کی اجازت نہیں دیگا، دہشت گردی میں افغانستان ملوث ہے، جان اچکزئی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) نگران صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا ہے کہ پاکستان خطے میں تجارت کا فروغ چاہتا ہے افغانستان ہمارا پڑوسی برادر تجارتی ملک ہے افغانستان کو بین الاقوامی سطح پر تجارت کے لئے پاکستان نے سرزمین فراہم کی ہے،پاکستان افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے نام پر دہشت گردی کی اجازت نہیں دے سکتا،بلو چستان سے اب تک 1 لاکھ 5 ہزار غیر قانونی تارکین وطن اپنے ملک جا چکے ہیں تمام بارڈرز پر ملک بدر کرنے والوں کے لئے سہولیات فراہم کر دی گئی ہے۔یہ بات نگران صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے بد ھ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان نے جن اشیاء پر ٹیکسز عائد کئے ہیں وہ افغانستان سے غیر قانونی طور پر اسمگل ہو رہی ہیں، پاکستان غیر قانونی اسمگلنگ کی اجازت نہیں دے سکتا،افغانستان سے لگڑری سامان غیر قانونی طریقے سے پاکستان پہنچ رہا ہے،پاکستان خطے میں تجارت کا فروغ اور پر امن ماحول چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے نام پر دہشتگردی کی اجازت نہیں دے سکتاہم نے ا فغانستان کو بین الاقوامی سطح پر تجارت کے لئے پاکستانی سرزمین فراہم کی، پاکستان دہشت گردی کے ساتھ ساتھ معاشی دہشت گردی کے خلاف نبرد آزما ہے جبکہ افغانستان ہمارا پڑوسی برادر تجارتی ملک ہے ہم انکے ساتھ اچھے تجارتی تعلقات رکھنا چاہتے ہیں، دیکھنے مین آ رہا ہے افغانستان میں طالبان حکومت آنے کے بعد افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں سمگلنگ کی جا رہی جس سے ملک کی معیشت کو نقصان ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی معیشت کو سنبھالنے کے لئے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے جو اقدامات اٹھائے ہیں ان میں سرحد پار سے سمگلنگ کا خاتمہ بھی شامل ہیں، پاکستان کی نرمی کی وجہ سے دہشت گرد فائدہ اٹھا رہے تھے،غیر قانونی طور پر اسمگل شدہ سامان افغانستان سے آتاہے جن پر اب ٹیکس لگا دیا ہے، پاکستان جس طرح دہشت گردی کیخلاف جنگ لر رہا ہے اسی طرح دہشت گردی کے خاتمے کے لئے بھی کوششیں کر رہاہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم طالبان افغانستان حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ دہشت گرد ہمارے حوالے کریں تاکہ بلوچستان اور پاکستان پر امن ہو سکے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اب تک 1 لاکھ 5 ہزار غیر قانونی تارکین وطن اپنے ملک جا چکے ہیں، چمن شہر میں تارکین وطن کا دباؤ کم کرنے کے لئے 3ایگزیٹ پوائنٹس اور بنا دئے ہیں پہلے دن کے 7ہزار افراد چمن بارڈر سے اپنے ملک واپس جا رہے تھے جبکہ اب انکی تعداد 10ہزار تک پہنچ گئی ہے، 50ہزارغیر قانونی شناختی کارڈ بھی بلاک کئے گئے ہیں مزید ان پر کام جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ جعلی شناختی کارڈ کی تعداد تقریباً 2لاکھ50ہزار کے لگ بھگ ہے امید ہے کہ دسمبر کے مہینے تک 2لاکھ تک تاکین وطن کو انکے وطن بھجوا دیں گے تمام بارڈرز پر ملک بدر کرنے والوں کے لئے سہولیات فراہم کر دی گئیں ہیں آئندہ آنے والے دنوں میں غیر قانونی تارکین وطن کو نکالنے کا سلسلہ تیز کیا جائیگا۔ انہوں نے کہاکہ یہ بات طے ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کو اپنے ملک جانا ہوگا پاکستان اپنے سرزمین پر کسی کو دہشت گردی کی اجازت نہیں دیگا،پاکستان میں دہشت گردی میں افغانستان ملوث ہے۔