عدم اعتماد کی تحریک ہو یا پھر قدوس بزنجو کی حکومت اس سے صوبے سے عدم استحکام آیا، سابق وزیر اعلیٰ بلو چستان جام کمال

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) سابق وزیر اعلیٰ بلو چستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک ہو یا پھر قدوس بزنجو کی حکومت اس سے صوبے سے عدم استحکام آیا،مسلم لیگ (ن) میں غیر مشروط طور پر شامل ہو ا ہوں۔ یہ بات انہوں نے مسلم لیگ (ن)میں شمولیت کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کر تے ہوئے کہی۔ سابق وزیر اعلیٰ جام کمال خان نے کہا کہ پارٹی تبدیل کرنے جے فیصلے میں وقت لگتا ہے کافی مشاورت کے بعد (ن)لیگ میں شامل ہوا ہوں،ایک مرتبہ پھر میاں نواز شریف کی قیادت میں ترقی کا سفر شروع کریں گے۔ جام کمال نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی بلوچستان کی ترقی کے سلسلے کو آگئے بڑھانے میں مدد کریں بلوچستان عوامی پارٹی کا وجود موجود ہے۔انہوں نے کہاکہ بی اے پی میں ڈسپلن نہ ہونے کی وجہ سے پارٹی کو مشکلات کا سامنا رہا2018 سے 2023 تک بی اے پی بہت سی تبدیلیاں دیکھی بی اے پی میں گیا تھا تو کوئی مطالبہ نہیں تھا(ن)لیگ میں بھی بغیر کسی شرط کے شامل ہوا ہوں۔انہوں نے کہاکہ ہم سیا سی لوگ ہیں کام کریں گے، تمام سیا سی جماعتوں کو مل کر بلو چستان کی تر قی کے لئے کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک ہو یا پھر قدوس بزنجو کی حکومت اس سے صوبے سے عدم استحکام آیا بلو چستان عوامی پارٹی میں فی الحال لوگ ہیں نوابز ادہ خالد مگسی اس پر توجہ دیں اور کوشش کریں کہ پارٹی کو نظم میں لیکر آئیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے