کراچی میں تین بچوں کے باپ کو گھر میں ذبح کردیا گیا

کراچی(ڈیلی گرین گوادر)سرجانی ٹاؤن کے رہائشی تین بچوں کے باپ کو نامعلوم افراد نے گھر میں گھس کر ذبح کر دیا، مقتول ایل پی جی کی تین دکانوں کا مالک تھا، بیوی اور بچے سسرالی رشتے دار کی شادی میں گئے ہوئے تھے۔تفصیلات کے مطابق سرجانی ٹاؤن کے علاقے مکان نمبرR/31 سیکٹر سیون اے گھر سے ایک شخص کی ذبح شدہ لاش ملی، اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور جائے وقوعہ کا معائنہ اور فارنزک کی ٹیم کی مدد سے شواہد اکھٹے کرنے کے بعد لاش چھیپا ایمبولینس کے ذریعے عباسی شہید اسپتال منتقل کی۔

ترجمان کراچی پولیس کے مطابق مقتول کی شناخت 45 سالہ عبد الساجد ولد عبد الشاہد کے نام سے کی گئی، مقتول کے چھوٹے بھائی محمد ساجد نے بتایا کہ مقتول 3 بچوں، دو لڑکے اور ایک لڑکی کا باپ تھا جبکہ اس کی سکیٹر سیون اے سرجانی ٹاؤن میں ایل پی جی گیس کی دو اور عبد اللہ آباد سرجانی ٹاؤن میں ایک گیس فروخت کرنے کی دکان ہے۔

سرجانی ٹاؤن کی دکانیں آمنے سامنے ہیں جہاں کی دیکھ بھال وہ خود کرتا تھا جبکہ عبد اللہ آباد کی دکان پر محمد ساجد بیٹھتا تھا، عبد الساجد کے سالے کی بیٹی کی شادی تھی جس میں اس کے بیوی بچے گزشتہ تین دن سے گئے ہوئے تھے، ہفتے کو بارات تھی۔

انہوں نے بتایا کہ آج بارات میں انہیں بھی اپنے بیوی بچوں کے ہمراہ جانا تھا، شام کے وقت اس نے عبد الساجد کو متعدد بار موبائل فون پر رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم فون بند مل رہا تھا، جس پر وہ ان کی دکان پر پہنچا اور کاریگروں سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ دن ساڑھے بارہ بجے سے فون بند ہے انہوں نے بھی متعدد بار رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم رابطہ نہیں ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ بھائی اکثر دوپہر کو گھر جا کر سوجاتا تھا جس پر وہ ان کے گھر گئے کافی دیر تک گیٹ پر دستک دیتے رہے کوئی جواب نہیں ملا تو دوستوں کی مدد سے چھت پر چڑھ کر اندر گئے تو دیکھا کہ عبد الساجد کی رسی سے ہاتھ پاؤں بندھی خون میں لت پت گلا کٹی لاش پڑی ہوئی تھی۔

گلے پر دوپٹہ بندھا ہوا تھا جبکہ چہرے میں تکیہ رکھا ہوا تھا، علاقہ مکینوں کی مدد سے فوری طور پر پولیس کو اطلاع کر دی گئی جس کے بعد پولیس موقعے پر پہنچ گئی، پولیس کا کہنا ہے کہ علاقہ مکینوں کے بیان کے مطابق تین افراد نے گھر میں گھس کر عبد الساجد کو قتل کیا، واقعہ پراسرار ہے تاہم تحقیقات کے بعد حقائق سامنے آئیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے