فلسطین پر ایٹم بم حملے کی اسرائیلی دھمکی علاقائی سلامتی کے لئے سنگین خطرہ ہے،سینیٹر محمد عبدالقادر
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پیٹرولیم و رسورسز اور سیاسی و اقتصادی امور کے ماہر سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ فلسطین پر ایٹم بم حملے کی اسرائیلی دھمکی علاقائی سلامتی کے لئے سنگین خطرہ ہے اسرائیلی وزیر ثقافت، قومی ورثہ اور یروشلم افیرز ایمیچل ایلی یاہو نے کہا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو اسرائیل فلسطین پر ایٹمی حملہ کر کے فلسطینیوں کو بھسم کر کے رکھ دے گااسرائیلی وزیر کی انسانیت سوز دھمکی اسرائیلی یہودیوں کی سفاکانہ ذہنیت کی غمازی کرتی ہے۔ یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ عالمی برادری نے اگر اسرائیل کی بربریت کا فوری طور پر ہاتھ نہ روکا تو اسکی سفاکیت پاگل پن کی حد پار کر جائے گی اسرائیل جس بے حسی سے فلسطینیوں پر حملے کر رہا ہے اس کے پیچھے امریکہ اور اسکے حواریوں ممالک ہیں اسرائیلی وزیر کی دھمکی نسل کشی اور فلسطینیوں کے خاتمے کے ارادے کا اظہار ہے عالم برادری اس بیان کو سنجیدگی سے لے۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری اسرائیلی وزیر کی ایٹمی حملے کی دھمکی کا سنجیدگی سے نوٹس لے اور فوری طور پر اسے جنگ بندی پر مجبور کرے اسرائیلی جارحیت نے خطے کے امن،سلامتی اور استحکام کو خطرے سے دوچار کر دیا ہے اگر اسرائیل نے ایٹمی حملہ کر دیا تو غزہ کے لاکھوں محصورین لمحہ بھر میں لقمہ اجل بن جائیں گے اس طرح کی جارحیت غزہ ہی نہیں پورے خطے کے انسانوں کے لئے اندوہناک ہوگی۔چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ یوں لگتا ہے کہ امریکہ،برطانیہ،فرانس،جرمنی نے اسرائیل کو فلسطینیوں کے قتل عام کا لائسنس جاری کر دیا ہے یواین سیکیورٹی کونسل اور او آئی سی کو جنگ بندی کے حوالے سے فوری اورحتمی کردار کرنا چاہئے تاکہ خطے کا دیرپا امن تلاش کیا جا سکے جب تک دو قومی نظریے کے تحت فلسطین اور اسرائیل کے معاملات حل نہیں کئے جاتے پورا خطہ جہنم بنا رہے گا عالمی برادری کو غزہ کے محصورین کو وہ تمام انسانی حقوق دینے ہوں گے جو اسرائیلیوں کو حاصل ہیں۔