ترقیاتی منصوبوں کی جلد اور معیاری تعمیر سے عوام کو سہولیات کی فراہمی میں مدد ملے گی، قمبر دشتی

لورالائی (ڈیلی گرین گوادر)صوبائی سیکرٹری مواصلات و تعمیرات قمبر دشتی نے لورالائی ڈویژن کا دورہ کیا اور مختلف ترقیاتی منصوبوں پر جاری کام جائزہ لیا۔انہوں نے کمشنر آفس کے کانفرنس ہال میں محکمہ بی اینڈ آر کے آ فسران کے ساتھ منعقدہ اجلاس کی صدارت کی۔ اجلا س میں کمشنر لورالائی ڈویڑن بالاچ عزیز،چیف انجینئر روڈز میراحمد مینگل،چیف انجینئر بلڈنگز محمد ایوب ناصر سپرنٹنڈنگ انجینئر روڈز جہانزیب خان کاکڑ،سپرنٹنڈنگ انجینئر بلڈنگز ظفر احمد،پروجیکٹ ڈائریکٹر فقیر محمد کے علاوہ لورالائی ڈویڑن کے چاروں اضلاع کے محکمہ بی اینڈ آر کے ایکسینز اور دیگر متعلقہ آ فسران نے شرکت کی۔اس موقع پر صوبائی سیکرٹری مواصلات و تعمیرات کو روڈز اور بلڈنگ سیکٹر میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی اور کام کی نوعیت سے آ گاہ کیا گیا۔ انہیں بتایا گیا کہ شبوزئی تا تونسہ روڈ 175 کلو میٹر ہے 57 کلو میٹر پنجاب ایریا ہے کل 232 کلو میٹر ایریا بنتا ہے یہ صوبہ بلوچستان کو پنجاب سے ملانے والی نہا یت شاٹ راستہ ہے اس پر کام جاری ہے فنڈز 60 فیصد فیڈرل اور 40 فیصد صوبائی حکومت فراہم کرتا ہے، دکی تا شبوزئی، لورالائی پٹھانکوٹ روڈ سانگھوڑی کلی دیوانہ روڈ، کنگری تا موسیٰ خیل روڈ،چمالنگ تامیختر روڈ،مغل کوٹ تا زمری پلاسین روڈ، دکی بائی پاس روڈ کے علاوہ ہر ضلع میں لینک سڑکوں پر بھی کام جاری ہیں بلڈنگ سیکٹر میں پولیس تھا نہ لور الائی شہر اور دیگر مختلف بلڈنگز شامل ہیں۔صوبائی سیکرٹری مواصلات و تعمیرات قمبر دشتی نے شرکاء سے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی جلد اور معیاری تعمیر سے عوام کو سہولیات کی فراہمی میں مدد ملے گی حکومت دور دراز علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر پر خصوصی توجہ دییرہی ہے انہوں نے کہاکہ میرے اس دورے کا مقصد بھی یہی ہے کہ ترقیاتی منصوبوں پر کام تیز کیا جائے اور بند کام شروع ہو جائے جو بھی بلڈنگ مکمل ہیں انھیں متعلقہ حکام کو ہینڈ اور کیا جائے انہوں ہدایت کی کہ ہر ضلع میں ایک شکایت سیل بنائی جائے تاکہ لوگ اپنا جائز شکایت کرسکیں صوبائی سیکرٹری نے کہا کہ سپرنٹینڈنگ انجنئیرز کاموں کا معائنہ کیا کریں اور اس کا رپورٹ ارسال کریں۔صوبائی سیکرٹری مواصلات و تعمیرات قمبر دشتی ضلع دکی، بارکھان اور موسیٰ خیل کا دورہ بھی کریں گے اور جاری ترقیاتی سکیموں کا تفصیلی معائنہ کریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے