عدالت عالیہ بلوچستان کا ڈاکٹر شاہد امین کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) عدالت عالیہ بلوچستان کے معزز جج جسٹس عبداللہ بلوچ اور جسٹس اقبال احمد کاسی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ اسلام آباد کے ذیلی ادارے لائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈیویلپمنٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو کی تقرری سے متعلق عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنے اور تاخیری حربے استعمال کرنے پر ڈاکٹر شاہد امین کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر شاہد نے چیف ایگزیکٹو کی آسامی پر تقرری پر متعلقہ انٹرویو کمیٹی کی سفارشات کے مطابق میرٹ پر کوالیفائی کیا تھا۔ عدالت میں سیکریٹری وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ محمد محمود ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے ہمراہ پیش ہوئے اور رپورٹ پیش کی جسے عدالت نے غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ عدالتی فیصلے پر عمل درآمد نہیں ہو رہا۔ جس پر متعلقہ سیکرٹری نے کہا کہ یہ عدالت بار بار غیر منصفانہ احکامات جاری کر رہی ہے اور اس کی تعمیل کے لیے ان کی وزارت کو ہدایت دے رہی ہے انہوں نے عدالت کو مزید بتایا کہ ان کی وزارت اس عدالت کے حکم پر عمل درآمد کرنے کا نہ تو اختیار رکھتی ہے اور نہ ہی ذمہ دار ہے بلکہ کابینہ ڈویژن احکامات پر عمل درآمد کا مجاز فورم ہے۔ جس پر معزز بینچ نے سیکریٹری کے ان الفاظ پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایسے الفاظ توہین عدالت کے مترادف ہیں، سینیئر رینک کے افسر جو فیڈریشن آف پاکستان کی نمائندگی کر رہا ہے اس سے ایسی توقع نہیں تھی، عدالت نے کہا کہ متعلقہ سیکرٹری کا ایسا طرز عمل اور توہین آمیز رویہ توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے، کیونکہ اس نے انہیں غیر منصفانہ قرار دے کر عدالت اور اس کے حکم کو مجروح کیا ہے اور انصاف کے مفاد میں یہ مناسب سمجھا جاتا ہے کہ اس کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی شروع کرنے کے لیے متعلقہ سیکرٹری کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا حکم دے دیا اور 14 دنوں کے اندر اندر ذاتی طور پر شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرانے کی ہدایت کی۔ عدالت نے کیبنٹ ڈویژن اسلام آباد کو بھی اپنی پوزیشن واضح کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ اس عدالت کے حکم کی تعمیل کس کی ذمہ داری ہے عدالت نے اس کیس سے متعلق حکم اور فیصلے کی کاپی اور توہین عدالت کی کاروائی میں پاس ہونے والے حکم کو اس کے جواب کے لیے سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن بھیجنے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ ائندہ سماعت پر ایک اچھے افسر کے ذریعے جواب جمع کرایا جائے اور آج جاری ہونے والے حکم نامے کی کاپی وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری کو بطور اطلاع بھی بھیجی جائے۔ بعد میں کیس کی سماعت 22 نومبر 2023 تک ملتوی کردی گئی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے