نگران وزیر اعلیٰ کی کانگو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے مال مویشیوں کی خرید وفروخت سے وابستہ افراد کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے کوئٹہ میں کانگو وائرس کی نئی قسم کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے محکمہ صحت اور محکمہ لائیو اسٹاک کو ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے اور وائرس سے متعلق عوام الناس خصوصاً مال مویشیوں کی خرید وفروخت سے وابستہ افراد کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور آگاہی دینے کی ہدایت کی ہے نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے کہا کہ محکمہ صحت کی رپورٹس کے مطابق کانگو وائرس کی اس نئی قسم سے ہونے والا بخار جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے اس لیے اس وائرس کی مخصوص علامات کی صورت میں متاثرین کو فوری طبی امداد و رہنمائی کی فراہمی کے لئے موثر اقدامات اٹھائے جائیں اور عوام کو آگاہی دی جائے کہ تیز بخار، جسم میں شدید درد اور کانگو کی دیگر علامات کی صورت میں اسپتال اور ڈاکٹروں سے فوری رجوع کیا جائے، نگران وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ محکمہ صحت اور محکمہ لائیو اسٹاک کثیر الجہتی اقدامات اٹھاتے ہوئے عوام میں شعوری آگاہی کو ترویج دیں مال مویشیوں کی چراگاہوں ڈیری فارمز میں جانوروں پر جراثیم کش اسپرے کیا جائے اور اسپتالوں میں جراثیم کش ادویات، اسپرے اور صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھا جائے نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان نے ضلعی انتظامی افسران، محکمہ صحت اور محکمہ لائیو اسٹاک کے زمہ داران کو ہدایت کی کہ وہ ڈیری فارمز، چراہ گاہوں اور مال مویشی منڈی کا دورہ کرکے کانگو وائرس سے بچاؤ کے لئے اقدامات تجویز کریں اور ان پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں محکمہ لائیو اسٹاک اس ضمن میں ہنگامی اقدامات کے تحت ایمرجنسی نافذ کرکے اپنی ٹیمیں متحرک کرے اور مال مویشیوں پر اسپرے اور بچاؤ کے رہنماء اصولوں سے متعلق آگاہی دے نگران وزیر اعلیٰ میر علی مردان خان ڈومکی نے پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی کے دوران کانگو وائرس سے شہید ہونے والے ڈاکٹر شکراللہ جان کے خاندان سے اظہار تعزیت و افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی پیشہ وارانہ خدمات پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے ڈاکٹرز اور معاون طبی عملے نے کوویڈ اور ہر طرح کے ہنگامی حالات میں پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی نہایت بہادری سے کی ہے اور فرنٹ لائن پر اپنی جانوں کی پرواہ کئے بغیر عوام کی زندگیاں بچانے کے لئے نمایاں طبی خدمات سرانجام دی ہیں جس کا صوبائی حکومت برملا اعتراف کرتی ہے انہوں نے کہا کہ وائرس سے متاثرہ دیگر سیریس ڈاکٹرز اور معاون طبی عملے کا علاج حکومت بلوچستان کے اخراجات پر آغا خان اسپتال کراچی میں جاری ہے کوئٹہ میں کانگو وائرس رپورٹ ہوتے ہی سول اسپتال اور دیگر طبی اداروں کے لئے ایس او پیز جاری کردئیے گئے تھے اور وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لئے ہر ممکن کوشش و اقدامات اٹھائے جارہے ہیں نگران وزیر اعلیٰ میر علی مردان خان ڈومکی نے کہا کہ اس متعلق پیر کو اعلیٰ سطحی اجلاس بھی طلب کر لیا گیا ہے جس میں کانگو وائرس کی موجودہ صورتحال، دستیاب وسائل، ابتک اٹھائے گئے اقدامات اور اس وائرس سے نمٹنے کیلئے ٹھوس حکمت عملی کی تشکیل اور عمل درآمد کا جائزہ لیا جائے گا