سناڑی قبیلہ کے مظاہرین دشت گوران قبائلی تصادم میں سرکار کی عدم مداخلت کے خلاف آرسی ڈی شاہراہ بند کردیا
سوراب (ڈیلی گرین گوادر) سناڑی قبیلہ کے مظاہرین دشت گوران قبائلی تصادم میں سرکار کی عدم مداخلت کے خلاف ہفتہ کے علی الصبح ایک بار پھر آرسی ڈی قومی شاہراہ مل شاہورائی کے ایریا سے بند کردیا، اور دھرنا دے کر سڑک پر بیٹھ گئے، مظاہرین میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے، سڑک کی بندش سے دونوں جانب گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اس دوران ڈپٹی کمشنر سوراب نجیب اللہ ترین کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر دشت گوران نعیم قاسم شاہوانی کی سربراہی میں انتظامی آفیسران کا وفد مسلسل مذکرات کے زریعے مظاہرین کو قومی شاہراہ کھولنے پر قائل کرتے رہے لیکن مظاہرین شام پانچ بجے تک قومی شاہراہ کو ہرقسم کی ٹریفک کے لئے بلاک کرکے رکھا اور اپنے مطالبات پر عملدرآمد نہ ہونے تک سڑک کھولنے پر رضامند نہیں ہوئے، مسلسل 10 گھنٹے تک قومی شاہراہ کی بندش سے مسافروں خصوصاً خواتین، بچوں اور ضعیف العمر افراد کوشدید پریشانی اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، سناڑی قبیلہ سے تعلق رکھنے والے مظاہرین کے مطابق دشت گوران میں جاری قبائلی تصادم کے باعث علاقہ مکین محصور ہوکر رہ چکے ہیں ان کی آمد و رفت کے راستے بند کیئے گئے ہیں جس کی وجہ سے ان کی معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہیں انہوں نے چند روز قبل بھی مذکورہ مقام پر احتجاجاً قومی شاہراہ کو بلاک کرچکے تھے تاہم سوراب انتظامیہ کی جانب سے مطالبات پر دو روز کے اندر عملدرآمد کی یقین دہانی پر وہ قومی شاہراہ کو اس شرط پر عارضی طور پر کھولنے پر راضی ہوگئے کہ ان کی مشکلات کے ازالے کے لئے سرکار مداخلت کرکے اپنا کردار ادا کرے گی لیکن دو روز گزر جانے کے باوجود کوئی پیش رفت نہیں ہوئی اس لیئے وہ مجبوراً ہوکر اب غیر معینہ مدت کے لیے قومی شاہراہ کو بلاک کرچکے ہیں جسے مطالبات پر عملدرآمد نہ ہونے تک کسی صورت نہیں کھولا جائے گا،اس دوران ڈپٹی کمشنر سوراب نجیب اللہ ترین مسلسل رابطے میں رہتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر نعیم قاسم کی سربراہی میں تحصیلدار سوراب شیر دل قلندرانی اور انتظامی آفیسران پر مشتمل وفد کے ہمراہ جائے وقوعہ پر موجود رہ کر مظاہرین کو قائل کرنے کی مسلسل کوشش کرتے رہے بلاآخر دس گھنٹے کے بعد مظاہرین مشروط طور اپنا احتجاج ختم کرتے ہوئے کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو عارضی بنیادوں پر کھولنے پر رضامند ہوگئے جس سے ٹریفک کی روانی بحال ہوئی۔’