سیلاب سے متاثرہ علاقوں کیلئے پروجیکٹ کا ڈائریکٹر کی عدم تعیناتی سوالیہ نشان ہے،میر چنگیز جمالی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)پیپلز پارٹی بلوچستان کے صدر چنگیز جمالی نے کہا ہے کہ ورلڈبینک کی جانب سے ایک سال قبل بلوچستان کے سیلات سے متاثرہ علاقوں کو ایک پروجیکٹ دیا ہے ایک سال گزرنے کے باوجود ابھی تک اس کا پروجیکٹ ڈائریکٹر ہی مقرر نہیں کیا گیا اگر یہی حال رہا تو یہ پروجیکٹ کہی اور منتقل نہ ہو نگران وزیر اعظم سے ملاقات کیلئے کئی بار گئے لیکن وہ وقت ہی نہیں دیتے زمیندار ایکشن کمیٹی کے تمام مطالبات کی حمایت کرتے ہیں 15نومبر تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں ہوئے تو ہم احتجاج کریں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا پیپلز پارٹی بلوچستان کے صدر چنگیز جمالی کا کہنا تھا کہ بلوچستان وسائل سے مالا مال ہے لیکن ارباب اختیار کی کوشش ہے کہ بلوچستان کے محرومیوں کے خاتمے کے بجائے اسی طرح پسماندہ رکھا جا ئے ترقیاتی منصوبے فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے تعطل کے شکار ہیں مہنگائی کی وجہ سے عام آدمی زندگی سے تنگ آچکے ہیں انہوں نے کہا کہ پچھلے سال بلوچستان کے گرین بیلٹ میں سیلاب نے جو تباہی مچائی وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں لاکھوں لوگ بے گھر ہوگئے بین القوامی سطح پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے ورلڈ بینک سے بات کی جس پر ورلڈ بینک نے ایک پروجیکٹ ان سیلاب زدہ علاقوں کیلئے دی ایک سال گزرنے کے باوجود ابھی تک پروجیکٹ ڈائر یکٹر تعینات نہیں ہوسکا جس کی وجہ سے خدشہ ہے کہ ورلڈ بینک یہ منصوبہ کہی اور منتقل کرے گا انہوں نے کہا کہ فٹ فیڈر کینال منصوبے سے نصیر اور جعفر آباد کو مطلوبہ پانی نہیں مل رہا ہے دوسری جانب افغان مہاجرین کی آڑ میں ہمارے سرحدی اضلات میں سینکڑوں گاڑیاں کھڑی ہے گرین بیلٹ میں گندم کاشت کی سیزن ہے اگر ہمیں بروقت کھاد اور پانی نہیں ملا تو ہمارا یہ سیزن ہم سے گزر جائے گا انہوں نے کہا کہ نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ سے کئی بار ملاقات کیلئے گئے ہیں لیکن موصوف اپنی مصروفیات کی وجہ سے ہمیں وقت نہیں دے رہے تاکہ ہم بلوچستان کی مسائل پر ان سے بات کرسکے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وزیر اعظم ہاوس اسلام آباد نصیر آباد اور جعفر آبا د کے علاقے میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں روکاوٹ بن رہی ہے اس طرح کے اقدامات سے نگران حکومت پر بھی بات آرہی ہے انہوں نے کہا کہ پچھلے سال 80فیصد خریف کے فصل ہم اگانہیں سکیں کیونکہ ہمیں پینے کا پانی بھی ہمیں ستمبر میں ملا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے