زمیندار ایکشن کمیٹی کے مرکزی کال پر بلوچستان بھر میں پہیہ جام ہڑتال

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)زمیندار ایکشن کمیٹی کے مرکزی کال پر بلوچستان بھر میں پہیہ جام ہڑتال کی گئی،ہڑتال کے باعث قومی شاہراہوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں،مختلف اضلاع کے اسسٹنٹ کمشنرز وانتظامی آفیسران زمینداروں سے مذاکرات کیلئے پہنچ گئے۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز زمیندار ایکشن کمیٹی بلوچستان کے مرکزی کال پر بلوچستان بھر میں پہیہ جام ہڑتال کی گئی،ہڑتال کے باعث قومی شاہراہوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں،بلوچستان کے مختلف مقامات لک پاس،دشت،کولپور،یارو،سید حمید کراس، خانوزئی،نسئی، قلعہ سیف اللہ بازار،لورالائی ڈی آئی خان روڈ،ژوب روڈ،زیارت بازار،نوشکی،سبی،نوشکی،تفتان آرسی ڈی،خاران،منگچر،سوراب،مل سمیت دیگر پر زمیندار ایکشن کمیٹی کی جانب سے پہیہ جام ہڑتال کیاگیا،زمیندار ایکشن کمیٹی بلوچستان میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف بلوچستان بھر میں پہیہ جام ہڑتال کی کوئٹہ کراچی شاہراہ لک پاس کے مقام پر ہر قسم کے ٹریفک کیلئے بند کردیا گیاجبکہ کوئٹہ چمن کوئٹہ قلعہ سیف اللہ اور کوئٹہ سبی شاہراہ کو بھی بند کردیا گیا زمینداروں اور کیسکو کے درمیان معاہدے پر عمل در آمد نہ ہونے کے خلاف زمینداروں نے صوبے بھر میں پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کیا تھا تاہم عوام کی تکالیف کے پیش نظر 4بجے کے بعد تمام شاہراہوں کو ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا ہے تاہم پہیہ جام ہڑتال کے دوران ایمبولینس اور ایمرجنسی میں جانے والوں کو جانے دیا گیا زمیندار ایکشن کمیٹی کی کال پر جمعرات کو بلوچستان کے تمام قومی شاہراہوں کو احتجاجا بند کردیا گیا جس میں ٹریفک بند ہونے کی وجہ سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا س موقع پر زمیندار ایکشن کمیٹی کے چیئرمین ملک نصیر شاہوانی ملک عبدالمجید مشوانی اور دیگر زمیندار لک پاس کے مقام پر روڈ بلاک کرکے احتجاج کیا شاہراہوں کی بندش سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کوئٹہ کراچی شاہراہ کو لک پاس جبکہ کوئٹہ تفتان شاہراہ کو نوشکی کے مقام پر بند کردیا گیا زمینداروں کا مطالبہ تھا کہ زرعی فیڈروں کو 8گھنٹے کی بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائی جائے زرعی فیڈر کو 24گھنٹے میں صرف 3گھنٹے کم وولٹیج کے ساتھ بجلی فراہم کی جارہی ہے کم بجلی کی فراہمی سے بلوچستان کے زراعت کو نقصان پہنچ رہا ہے اب گندم اگائی کی سیزن ہے اس سیزن میں بجلی بند کرنا بلوچستان کے عوام کے ساتھ کیسکو کی زیادتی ہے جب تک حکومت بلوچستان میں بجلی 8گھنٹے فراہمی کو یقینی نہیں بنائے گی ہمارا احتجاج جاری رہے گا جان بوجھ کر بلوچستان میں زمینداری کے شعبے کو تباہ کیا جارہا ہے جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے