نگران وزیراعلیٰ بلوچستان کی زیر صدارت امن و امان کی مجموعی صورتحال اور تربت واقعہ سے متعلق ہنگامی اجلاس
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر)نگران وزیراعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی کی زیر صدارت منگل کو یہاں امن و امان کی مجموعی صورتحال اور تربت واقعہ سے متعلق ہنگامی اعلیٰ سطحی اجلاس وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ زاہد سلیم آئی جی پولیس بلوچستان عبدالخالق شیخ ، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی اعتزاز احمد گورائیہ اور دیگر متعلقہ سیکورٹی حکام نے شرکت کی، آئی جی پولیس بلوچستان عبدالخالق شیخ نے تربت میں پیش آنے والے واقعہ سے متعلق ابتدائی رپورٹ اور پیشرفت کے حوالے سے شرکاء اجلاس کو آگاہ کیا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے کہا کہ تربت میں پیش آنے والا واقعہ افسوسناک ہے بے گناہ مزدوروں اور پولیس اہلکار کا قتل قابل مذمت ہے ریاست کی رٹ ہر قیمت پر برقرار رکھی جائے گی پولیس اور لیویز فورس کے اہلکاروں کی پیشہ ورانہ استعداد کار میں اضافہ کرکے تخریبی کارروائیوں میں ملوث عناصر کا قلع قمع کیا جائے گا انہوں نے ہدایت کی کہ قانون نافذ کرنے والے مختلف اداروں کے مابین انفارمیشن شئیرنگ کے نظام کو مربوط بنا کر اس قسم کے واقعات کا تدارک یقینی بنایا جائے اور انٹیلیجنس بیسڈ معلومات پر فوری کارروائی عمل میں لاکر تخریب کاری کے واقعات کی روک تھام کی پیشگی منصوبہ بندی کی جائے نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تربت اور گرد و نواح میں باہر سے آئے مزدوروں کی پروفائلنگ کے ساتھ ساتھ سیکورٹی کے انتظامات کو فول پروف بنایا جائے انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات میں ملوث عناصر اور معاونت کاروں تک پہنچنے کے لیے مشترکہ اینٹیلی جنس کے نظام کو مربوط بنانا ہوگا نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تربت میں پولیس اور لیویز فورس میں افرادی قوت کی کمی کو پورا کیا جائے گا تاہم نئی بھرتی کے عمل تک صوبے کے مختلف اضلاع سے دستیاب نفری کو تربت میں حسب ضرورت تعینات کیا جائے تاکہ تربت میں باہر سے محنت مزدوری کی غرض سے آئے غریب مزدوروں کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے نگران وزیر اعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ تربت میں پولیس ، لیویز ، سی ٹی ڈی اور حساس اداروں کے اہلکاروں پر مشتمل مشترکہ تفتیشی ٹیم کا اجلاس روزآنہ کی بنیاد پر منعقد کرکے کارکردگی کی بناء پر نتیجہ خیز پیش رفت جلد سامنے لائی جائے