بلوچستان میں مون سون بارشوں کے دوران ٹوٹنے والے ڈیمز کی تحقیقات کو ایک سال مکمل

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان میں اگست 2022کی مون سون بارشوں کے دوران ٹوٹنے والے ڈیمز کی تحقیقات کو ایک سال مکمل ہوگیا مگر نہ تو ان ڈیمز کے ٹوٹنے کے ذمے داروں کے خلاف کارروائی ہوسکی اور نہ ہی ان ڈیمزکی دوبارہ تعمیر کیلئے رقم کا اجرا کیا گیا۔بلوچستان میں گزشتہ سال مون سون کے پانچ اسپیلزکے دوران 120ڈیمز ٹوٹ جانے سے بڑے پیمانے پر جانی ومالی نقصانات ہوئے جس پر بلوچستان حکومت نے ڈیمز ٹوٹنے کی تحقیقات وزیر اعلی معائنہ ٹیم سے کرائیں معائنہ ٹیم کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ گزشتہ سال مون سون کے دوران 27 ڈیمز مکمل ٹوٹ گئے جبکہ 93کو جزوی نقصان پہنچا،جن کے اسپیل ویز متاثر ہوئے جو 27ڈیمز مکمل طور پر ٹوٹے ان میں بارہ فعال ڈیمز تھے جبکہ 15 زیر تعمیر اور جاری ترقیاتی اسکیموں کا حصہ تھے ان ڈیمز کے ٹوٹنے سے بلوچستان حکومت کو ہونے والے نقصان کا تخمینہ 5 ارب روپے لگایا گیا ہے۔وزیر اعلی معائنہ ٹیم نے ڈیمز ٹوٹنے کا ذمہ دار بلوچستان کے محکمہ آب پاشی کے متعلقہ افیسران اور کنسلٹنٹس قراردیا تھا مگر ایک سال گذرنے کے باوجود ان ڈیمز کے ٹوٹنے کے ذمے داروں کو سزا دی جاسکی اور نہ ہی ان ڈیمز کی دوبارہ تعمیر کیلئے رقم کا اجرا کیا گیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے