بلوچستان کے مختلف اخبارات میں حکومت بلوچستان نے ٹیچرز کی 9141 آسامیوں کا اعلان کیا، اللہ نور بلوچ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) ایس بی کے سینٹرل کمیٹی کے صدراللہ نور بلوچ نے کہا ہے کہ کوئٹہ کی ایس بی کے یو نیورسٹی میں لیکچرر کی تعیناتی سے متعلق تمام پروجیکٹ مکمل ہو نے کے بعد عدالت عالیہ میں ایک سوشل ایکٹیو سٹ نے بناء کسی ثبوت کے کیس دائر کیا ہوا ہے جس سے پاس امیدوروں میں بے چینی پائی جاتی ہے کیونکہ سینکڑوں امیداروں کا یہ آخری موقع ہے اسکے بعد وہ اوورایج ہوجائینگے،اگر عدالت میں غیر متعلقہ شخص کی ایما ء پر فیصلہ ہمارے خلاف آیا تو عدالت کے سامنے خودسوزی کریں گے۔ یہ بات انہوں نے ہفتہ کومولاداد، اکرام اور عمرکے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہاکہ 26 فروری 2023 کو بلوچستان کے مختلف اخبارات میں حکومت بلوچستان نے ٹیچر ز کی 9141 آسامیوں کا اعلان کیا،بلوچستان سے ایس بی کے یونیورسٹی نے ٹیسٹ کے لئے اشتہار دیاتھا جس میں مجھ سمیت دیگر 1لاکھ 80ہزار یا یا 2 لاکھ امیدواران نے کاغذات جمع کئے تھے یہ بات کسی سے پوشیدہ یا ڈھکی چھپی نہیں ہے اخبارات میں آیا اور لوگوں نے مطلوبہ تعلیمی قابلیت کے تحت ان اسامیوں پر اپنے کاغذات جمع کروائے۔ انہوں نے کہاکہ کاغذات جمع کرانے کے بعد ایس بی کے نے کاغذات کی باقاعدہ جانچ پڑتال کی اور امیدواران کا لسٹ جاری کر دیا، اہل اور نااہل امیدوار ان کی لسٹ جاری کرنے کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے نااہل امیدواران کو با قاعدہ اپنی اہلیت ثابت کرنے کیلئے وقت دیا، اسکے بعد یونیورسٹی نے باقاعدہ ٹیسٹ کی تاریخ اخبارات اور دیگر ذریعے سے تمام امیدواران کو مطلع کیا، 20 مئی 2023 سے 7 جولائی 2023 تک پورے بلوچستان کے تمام اضلاع میں یونیورسٹی نے باقاعدہ ٹیسٹ منعقد کر وائے، ٹیسٹ کے انعقاد کا طریقہ کار، پرچون، انتظامات اور ٹیسٹ کے بعد انسر کیز کے اجراء سے تمام امیدواران مطمئن رہے امیدوار نے کسی بھی فورم پر ٹیسٹ پا اسکے انعقاد یا کسی اور حوالے سے کوئی اعتراض نہیں کیا۔ انہوں نے کہاکہ ٹیسٹ کا انعقاد محکمہ تعلیم کے افسران، متعلقہ ضلع کے ڈی سی، متعلقہ ڈویژن کے کمشنر، ہر ضلع میں موجود اداروں کے سر برہان اور سیکرٹریٹ میں سے چیف منسٹر انسپیکشن ٹیم کے دو ممبران کی سربراہی میں ہوا،ہر ضلع میں اس حوالے تمام افسران اور ٹیموں نے مثبت رپورٹس دی ہے، 23 فروری 2023 سے 07 جولائی 2023 تک کسی بھی جگہ پر اس پروجیکٹ کے خلاف کسی نے کوئی بات نہیں کی لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ جولائی 2023 میں تمام پروجیکٹ ختم ہونے کے بعد ایک نام نہاد سوشل میڈیا ورکر نے بنا ء کسی وجہ کے عدالت میں کیس دائر کر دیا اورجب عدالت نے اس حوالے سے ثبوت مانگے اور وہ کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکا جس پر عدالت نے یہ کیس نیب کے حوالے کر دیا لیکن اس میں بھی کوئی بے قاعدگی سامنے نہیں آئی۔ انہوں نے کہاکہ پاس امیدوار شدید مایوسی کا شکار ہے سینکڑوں امیداروں کا یہ آخری موقع ہے اسکے بعد وہ اوورایج ہوجائینگے،عدالت میں غیر متعلقہ شخص کی ایما ء پر فیصلہ ہمارے خلاف آیا تو عدالت کے سامنے خودسوزی کریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے